ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جنرل فیض نے ڈی جی آئی ایس آئی کی پوزیشن کا فائدہ اٹھایا، مریم نواز

datetime 12  فروری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر و چیف آر گنائزر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ جنرل فیض نے ڈی جی آئی ایس آئی کی پوزیشن کا فائدہ اٹھایا،عمران خان کیلئے ایک طرف جنرل فیض اور دوسری طرف بابا رحمت لگا ہوا تھا،جنرل فیض مسلم لیگ (ن کو)توڑ نہ سکے تو لوگوں کو نااہل کرایا،

جنرل (ر)راحیل شریف کو توسیع دے دیتے تو نہ اقامہ اور نہ پانامہ ہوتا،فوج اور آئی آیس آئی ہمارا ادارہ ہے مخالفت برائے مخالفت نہیں ہونی چاہیے،ہم نے اصولوں پر سمجھوتہ نہ کرنے کی سزا بھگتی،ٹیریان وائٹ کے حوالے سے عمران خان نے جھوٹ بولا،کیلی فورنیا عدالت کا کیس سب کے سامنے ہے،عمران خان کسی امیر دوست کا جہاز پکڑیں، عدالت میں پیش ہوں،ٹیکنوکریٹ مسائل حل نہیں کر سکتی،نواز شریف جلد ہمارے درمیان ہوں گے،ان پر قائم مقدمات بھی جلد ختم ہوتے دکھائی دینگے،انتخابی مہم کی قیادت نوازشریف خود کریں گے، مہنگائی پر آنکھیں بند نہیں کر سکتے،شہباز شریف کا فوکس گورننس ٹھیک کرنے، ملک اور قوم کو مسائل کی دلدل سے نکالنے پر ہے،وطن واپسی پر میری توقعات سے بڑھ کر رسپانس ملا،جلسے الیکشن کے قریب کریں گے، ہمارا مقابلہ بہت بدتمیز لوگوں سے ہے،سچا الزام دوہراتے ہوئے بھی ہمیں بہت مشکل پیش آتی ہے، اپنا آئی ٹی ونگ بنا رہے ہیں، ڈاکٹر افنان اللہ اس پر کام کررہے ہیں،شاہد خاقان عباسی میرے بھائی ہیں، خود چل کر جاؤں گی،تنظیم سازی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہوں، کوئی کرسی میری ترجیح نہیں، پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں،جنید کا ابھی سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں،کیپٹن صفدر اپنی کی ہوئی بات کا خود ہی جواب دے سکتے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے میڈیا سے غیررسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عوام جانتے ہیں کہ موجودہ مسائل، مہنگائی اور معاشی تباہی کن کی وجہ سے آئی،

کون اس کا ذمہ دار ہے؟۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) کی بنیاد، شناخت اور اصل قوت کارکردگی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب وطن واپسی آئی تو عوام کا جوش خروش اور تعداد دیکھ کر خوشگوار سرپرائز ملا،میری توقعات سے بڑھ کر رسپانس ملا۔ انہوں نے کہاکہ بہاولپور، ملتان، ایبٹ آباد میں پارٹی کارکنوں کے جذبات پر بہت متاثر ہوئی ہوں۔ مریم نواز نے کہاکہ لوگوں کا اتنا بڑا ہجوم دیکھ کر لگا آٹا مفت مل رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسلام آباد میں تنظیمی کنونشن کا جذبہ مثالی اور دیدنی تھا، نوجوان، خواتین اور بزرگ بڑی تعداد میں موجود تھے۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کا فوکس گورننس ٹھیک کرنے، ملک اور قوم کو مسائل کی دلدل سے نکالنے پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی پر آنکھیں بند نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیل کس نے کی سب کو معلوم ہے؟۔مریم نواز نے کہاکہ سیاسی میدان سیاسی مخالفین کیلئے خالی چھوڑ دیاگیا تھا،

ورکرز کنونشن ہورہے ہیں،جلسے الیکشن کے قریب کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ تنظیمی کنونشن کا تمام پروگرام قائد محمد نواز شریف نے خود ترتیب دیا۔ انہوں نے کہاکہ مشکل ترین دور میں میڈیا نے ہمارا ساتھ دیاجس پر بہت شکریہ ادا کرتی ہوں۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا کی کمزوری کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ مسلم لیگ (ن) عملی میدان میں کام کرنے والی جماعت ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) پراپیگنڈے پہ چلنے والی جماعت نہیں،ہمارا سوشل میڈیا رضاکارانہ جذبے سے کام کر رہا تھا۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے والنٹئیرز کی اتنی کارکردگی تھی کہ پاپا جونز والوں کو ہم پر کریک ڈاؤن کرنا پڑا۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے سرکاری خرچ پر لاکھوں روپے سے کی بورڈ وارئیررز بھرتی کئے،اب منفی پراپیگنڈہ اور گالم گلوچ نے کارکردگی کی جگہ لے لی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنا آئی ٹی ونگ بنا رہے ہیں، ڈاکٹر افنان اللہ اس پر کام کر رہے ہیں،والنٹیئرز کو حلقہ وار منظم کر رہے ہیں،ہم نے سرکاری خزانے سے نہ سوشل میڈیا ٹیم بھرتی کی اور نہ کریں گے۔انہوں نے کہاکہ سچا الزام دوہراتے ہوئے بھی ہمیں بہت مشکل پیش آتی ہے،

ہمارا مقابلہ بہت بدتمیز لوگوں سے ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ عوام اور ملک کیلئے کچھ نہیں کیا، تمام توجہ ترجمانوں کے اجلاس پر رہی،اس نااہلی کا خمیازہ آج عوام بھگت رہے ہیں۔ مریم نواز نے کہاکہ شاہد خاقان محترم بڑے بھائی ہیں،شاہد خاقان عباسی ناراض نہیں، وہ نوجوانوں کو آگے لانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی کا میرے والد سے 30 برس سے زیادہ کا تعلق ہے،میں شاہد خاقان عباسی کے پاس چل کر جاؤں گی۔انہوں نے کہاکہ احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق سب سینئرز کی سرپرستی اور نگرانی میں کام کر رہی ہوں،

سینئرز کو اپنے پیچھے کھڑا نہیں کرنا چاہتی، نہ ہی میری ایسی پرورش ہے، یہ میرے لئے لائن ہے، اسے کراس نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہاکہ جنید کو پہلے گھر کی ذمہ داری اٹھانی ہے، ابھی اس کا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم یا وزیر اعلیٰ کا عہدہ میرا فوکس نہیں، یہ اللہ تعالیٰ اور اس کے نائب عوام کا فیصلہ ہوتا ہے،میں تنظیم سازی پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہوں، کوئی کرسی میری ترجیح نہیں۔ مریم نواز نے کہاکہ پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں، ابھی اسے انتخابی اتحاد نہیں کہہ سکتے،انفرادی جماعتوں کے طور پر انتخابات لڑیں گے،

ابھی یہی مشن ہے کہ ہر صوبے میں جماعت کی تنظیم مظبوط کروں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ اور کراچی سمیت ملک بھر میں مسلم لیگ (ن) کو ہر جگہ مضبوط کرنا چاہتی ہوں، جہاں کمزوریاں ہیں، انہیں دور کرنا ہے،تنظیمی دوروں کو پری الیکشن کمپین سمجھ سکتے ہیں،ان دوروں کا ایک مقصد بہترین انتخابی نمائندوں کی تلاش بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن پر پوری توجہ دی جائے تو کوئی اس کو شکست نہیں دے سکتا مریم نواز نے کہاکہ میاں نواز شریف جلد ہمارے درمیان ہوں گے،میاں نواز شریف پر قائم مقدمات بھی جلد ختم ہوتے دکھائی دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ

ٹیریان وائٹ کیس پر بات کرتے ہوئے ابھی بھی میں لحاظ کرتی ہوں، ٹیریان وائٹ کے حوالے سے عمران خان نے جھوٹ بولا،کیلی فورنیا عدالت کا کیس سب کے سامنے ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ کیپٹن صفدر اپنی کی ہوئی بات کا خود ہی جواب دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کیپٹن صفدر کی اپنی رائے ہے میں ان کی بات کا جواب نہیں دے سکتی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ سندھ سمیت تمام صوبوں میں پارٹی کو فعال بناؤں گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے چار پانچ سال جھوٹے الزامات پر انتقام کا سامنا کیا، ہمارے خلاف ایک طرف فیض لگا ہوتا تھا ایک طرف بابا رحمتے،میرا مقدمہ ہو یا نوازشریف کا مقدمہ،

سب اس پر کھل کر بات کررہے ہیں، جو زیادتی کرتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کو جوابدہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ نوازشریف حکومت سے نکالا گیا لیکن آج پھر مسلم لیگ (ن)کی حکومت ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج سب منہ چھپا رہے ہیں، ایک شخص ٹانگ پر پلستر لگا کر بیٹھا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بابا رحمتے اب بابا زحمت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ توشہ خانہ کے ثبوت میڈیا نکال کر لایا،وہ عدالت میں تاریخ پر تاریخ لے رہے ہیں۔ مریم نواز نے کہاکہ عمران خان کسی امیر دوست کا جہاز پکڑیں اور عدالت میں پیش ہوں۔انہوں نے کہاکہ عدلیہ ابھی بھی انصاف نہیں کررہی، انہیں رعایت دی جارہی ہے۔ مریم نواز نے کہاکہ

عدلیہ پر عمران خان کے ساتھ امتیازی سلوک کے حوالے سے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ مریم نواز نے کہاکہ گھڑیاں بیچی گئیں، فارن فنڈنگ کیس کے ثبوت سب کے سامنے ہے، عدلیہ کو جیسے عمران خان سے جواب مانگنے چاہئیں نہیں مانگے جارہے۔انہوں نے کہاکہ آرمی چیف کو توسیع کے حوالے سے میرا جو موقف تھا اس کی قیمت ادا کرچکی ہوں۔ انہوں نے کہاکہ جنرل فیض نے ڈی جی آئی ایس آئی کی پوزیشن کا فائدہ اٹھایا،جنرل فیض نے مسلم لیگ ن کو توڑنے کی کوشش کی، جنرل فیض مسلم لیگ (ن کو)توڑ نہ سکے تو لوگوں کو نااہل کرایا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کہتا ہے میری مدد کرو اور مجھے دوبارہ اقتدار میں بٹھا دو،

عمران خان تالی کے لیے دوسرا ہاتھ ڈھونڈ رہے ہیں لیکن کوئی ہاتھ بڑھا نہیں رہا۔ انہوں نے کہاکہ فوج اور آئی آیس آئی ہمارا ادارہ ہے مخالفت برائے مخالفت نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ ملاقات کیلئے بلائے تو بھاگے آئیں گے،عمران خان نے ایوان صدر میں چھپ کر ملاقاتیں کیں کہ شاید بات بن جائے۔ مریم نواز نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)نے الیکشن کی تیاری شروع کردی ہے،مسلم لیگ (ن)انتخابات لڑے گی بھی اور جیتے گی۔ایک سوال مریم نواز نے کہاکہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط تسلیم کرنے پر مجبور ہیں، ایک طرف گڑھا اور ایک طرف کھائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن نے اقتدار میں آکر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔

انہوں نے کہاکہ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے ہٹنے کے باعث پارلیمنٹ نے نکالا، عمران خان کو ووٹ پورے کرنے ہوتے تھے تو جنرل فیض سے کہتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ بیس ضمنی انتخابات میں سے پندرہ پی ٹی آئی جیتتی ہے،کیا مسلم لیگ (ن)کی سہولت کاری ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں اصول کی سیاست نوازشریف نے کی اور اس کی سزا بھی بھگتی، خوامخواہ اسٹیبلشمنٹ سے لڑنا بھی ملک کے مفاد میں نہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ یہ بات سچ ہے کہ ہم نے آرمی چیف کو توسیع نہ دی تو پانامہ اور اقامہ آگیا، سویلین بالادستی کی جدوجہد کی جہاں ضرورت ہوئی آپ مسلم لیگ ن کو پیچھے نہیں پائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جنرل مشرف کا معاملہ اللہ تعالیٰ پر چھوڑ دیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ٹیکنوکریٹ مسائل حل نہیں کر سکتی،میرا نہیں خیال کہ کوئی ٹیکنوکریٹ حکومت آئے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…