راولپنڈی،ڈیرہ اسماعیل خان(آن لائن)سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت میں خفیہ اطلاعات پر کئے گئے آپریشن کے دوران 12 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے لکی مروت میں انٹیلی جنس بنیاد پر ملنے والی اطلاعات پر آپریشن کیا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق
سکیورٹی فورسز نے آپریشن 7 اور 8فروری کی درمیانی شب کیا جب کہ دہشت گرد ایک گاڑی پر سوار ہو کر فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردوں کو فرار ہونے کے لیے ایک گاڑی فراہم کی گئی تھی تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت کامیاب کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کی فرار ہونیکی کوشش کو ناکام بنا دیا، ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور افغان کرنسی برآمد ہوئی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز علاقے میں مزید دہشت گردوں کی موجودگی کے پیش نظر ’کلیئرنس آپریشن‘ کر رہی ہیں۔دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ پولیس کے مطابق دہشت گرد ٹانک کی طرف دہشت گرد کارروائی کے لیے جا رہے تھے۔ ہلاک دہشت گردوں نے دسمبر 2022 میں 6 پولیس اہلکار شہید کیے تھے، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے اظہر الدین گروپ سے تھا۔ دہشت گردوں کی جانب سے آپریشن کے دوران راکٹ لانچر کا بھی استعمال کیا گیا، تاہم حملے میں سکیورٹی اہل کار محفوظ رہے۔ہلاک ہونے والوں میں ٹی ٹی پی ٹیپو گروپ کا جنگجو حسن عرف ضرار بھی شامل ہے۔دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان کی پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ہوگیاہے۔ پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان 25 منٹ تک مقابلہ جاری رہا، تاہم کوئیک رسپانس فورس کے پہنچنے پر حملہ آور فرار ہوگئے، حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔