اسلام آباد (این این آئی)پاکستان کی اقتصادی ٹیم کے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مشن سے تفصیلی مذاکرات میں کئی امور پر پیشرفت ہوئی ہے، پاکستان نے آئی ایم ایف کو تین سو ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی یقین دہانی کرا دی ہے، آئی ایم ایف نے عمران خان سے معاہدے پر دستخط لینے کی کوئی شرط عائد نہیں کی،
فلڈ لیوی اور بینکوں کے منافع پر بھی ٹیکس عائد ہوگا۔ذرائع کے مطابق توانائی شعبے میں کسان پیکج، بلوچستان ٹیوب ویل اور اے جے کے پر سبسڈی برقرار رکھنے پر تیار ہے ، ایکسپورٹرز کو توانائی کی سبسڈی ختم ہوگی۔ذرائع نے بتایا کہ محصولات میں شارٹ فال پر اختلاف برقرار ہے، آئی ایم ایف سمجھتا ہیمحصولات کا شارٹ فال 840ارب روپے ہے، پاکستانی حکام کے مطابق شارٹ فال 400 سے 450 ارب روپے ہوگا۔حکام وزارت خزانہ کے مطابق محصولات کے شارٹ فال کے لیے اقدامات بھی تجویز کیے ہیں، پی ایس ڈی پی اور اخراجات میں کٹوتی کی جائے گی۔حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے جی ایس ٹی17 سے18 فیصد کرنیکی تجویزدی ہے، فلڈ لیوی اور بینکوں کے منافع پر بھی ٹیکس عائد ہوگا۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جی ایس ٹی اور انکم ٹیکس پربعض استثنیٰ بھی ختم کرنے پربات چیت ہورہی ہے۔حکام وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف سے معاملات 9 مئی تک طے کرلیے جائیں گے، فروری سے میڈیم ٹرن بجٹری فریم ورک پر بات شروع ہوگی۔حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے عمران خان سے معاہدے پر دستخط لینیکی کوئی شرط عائد نہیں کی، توانائی شعبے میں اسٹرکچرل ریفارمز پر کام شروع کردیاہے۔ذرائع کے مطابق توانائی شعبے میں تکنیکی مذاکرات پیر تک جاری رہیں گے۔ ایف بی آر نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس 2023 کے ذریعے تقریباً 300 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات کی تجاویز سے بھی آئی ایم ایف کو آگاہ کیا،
آئی ایم ایف نے پاکستانی معیشت کیلئے بڑے خطرات کی نشاندہی کر دی ہے جس کے باعث سگریٹس، کولڈڈرنکس اور جہازوں کے ٹکٹس مہنگے ہونے کا امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے معاشی اصلاحات میں تاخیر، قرضوں، مہنگائی میں اضافہ، زرمبادلہ ذخائرمیں کمی کو پاکستانی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ذرائع کے مطابق
پاکستان کے موجودہ معاشی و مالی مشکلات کی بڑی وجہ قرض پروگرام پر مؤثر عمل نہ ہونا ہے۔ذرائع کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف کو آئندہ ہفتے ریونیو بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے جس میں سگریٹس اور فضائی ٹکٹ پرٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے۔ذرائع کے مطابق فضائی ٹکٹ پر17 فیصدفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور مہنگے سگریٹس پر 50 پیسے فی اسٹک ایکسائز ڈیوٹی بڑھانیکی تجویز ہے ، انرجی ڈرنکس پر ٹیکس بڑھانے اور بینکوں کی آمدن پر لیوی لگانے کی تجویز ہے۔