بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اہم ترین جنگی ہتھیارکی تیاری،پاکستان امریکہ،روس اوراسرائیل کے بعد واحد ملک بن گیا

datetime 8  ستمبر‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی.(نیوزڈیسک). تیرہ مارچ 2015ء پاکستان کی دفاعی تاریخ کا ایک اہم دن تھا ۔یہ تاریخ لکھی گئی کوٹلہ فائرنگ رینج میں۔ اس دن مکمل طور پر ملک میں ہی تیارکردہ بمبار ڈرون ”براق“ نے کامیاب اڑان بھری اور ملکی دفاع کو نئے افق پر پہنچادیا۔براق کی اہمیت یوں بھی اہم ہے کہ اس کی تیاری کے ساتھ ہی پاکستان امریکہ، اسرائیکل اور روس کی صف میں آکھڑا ہوا ہے ۔روزنامہ جنگ کے صحافی سلیم اللہ صدیقی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان چوتھا ملک ہے جو ڈرون کی مدد سے زمین پر موجود اپنے ہدف کوصد فی صد صحیح نشانہ لگا سکتا ہے۔براق کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہ20سے 22ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے ہدف پر عقاب کی نظر رکھتا ہے۔ ایک بار جو ٹارگٹ اس کے کیمرے میں’ لاک‘ ہوجائے اس کا بچنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوتا ہے کیوں کہ فائر ہونے کے بعد اس میزائل کے لیے ہدف کے ساکت یامتحرک ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتااور اس میں نصب لیزر گائیڈیڈ میزائل اپنے ہدف کو بھسم کرہی دم لیتا ہے۔رواں ہفتے کے دوران 7ستمبر 2015ء کو اسی’براق‘ نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ ”ضرب عضب“ میں پہلی مرتبہ وادی شوال میں 3دہشت گردوں کو نشانہ بناکر خود کو ہر طرح سے ’پیشہ وار‘ ثابت کیا۔ براق کی ضرورت کیوں ؟ ’نائن الیون‘ کے بعد امریکہ القاعدہ اور طالبان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہوا۔ اس نے 2004سے پاکستان میں موجود القاعدہ رہنماوٴں اور دیگر شدت پسندوں کیخلاف ڈرون حملے کئے۔ اس پر پاکستان امریکہ سے مسلسل احتجاج کرتا رہا۔ان حالات میں پاکستان کو اس ٹیکنالوجی کی شدید ضرورت تھی لہذا2009میں نیسکام نے پاک فضائیہ کے اشتراک سے ڈرونز کی تیاری شروع کی جبکہ 2012میں چین نے بھی اس میں خاصا تعاون کیا-بھارتی دفاعی تجزیہ نگاروں نے ایٹمی ٹیکنالوجی اور میزائل ٹیکنالوجی کے بعد ڈرون ٹیکنالوجی میں بھی پاکستان کی بھارت پر واضح برتری پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔ پاکستان کے ڈرون طیارے کے ذریعے کامیاب حملے کی آزمائش کے بعد بھارتی حکومت پر تنقید میں اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…