اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے تاجروں پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع سے بھرپور استفادہ کریں ، پاکستان 22 کروڑ سے زائد آبادی کی مارکیٹ ہے جہاں توانائی، انفراسٹرکچر، ای کامرس، زرعی صنعت اورآئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے ان کے منتظر ہیں۔ جمعہ کو خلیج ٹائمز کو دیئے گئے
انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 22۔2021 کے دوران 25.40 فیصد اضافہ کے ساتھ 10 ارب 60 کروڑ ڈالر تھا تاہم دوطرفہ تجارت کی یہ سطح اب بھی دونوں ممالک کے تعلقات کی صحیح عکاس نہیں ہے، ہم اپنے موجودہ اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے اقتصادی تعلقات کو بہترین سیاسی تعلقات کے مساوی لے جانے کیلئے اقتصادی تعاون کی نئی راہیں تلاش کر رہے ہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور فنانشل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بہت زیادہ صلاحیت کے ساتھ تعاون کی گنجائش ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن کی بہبود کے حوالہ سے متحدہ عرب امارات کی حکومت اور اس کی قیادت کے اقدامات پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، متحدہ عرب امارات میں 17 لاکھ پاکستانی عزت و احترام کے ساتھ اپنا روزگار کما رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوستی کی بنیاد رکھی، ان کی خواہش تھی کہ پاکستان کا شمار سرکردہ، خوشحال اور ترقی یافتہ ممالک میں ہو، ہم ان کی فیاضی اور سخاوت کو تادیر یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعد ابوظہبی اور پاکستان کے درمیان اسلام آباد اور صوبہ سندھ کے شہر کراچی، بدین، شکارپور میں امدادی سامان کی ترسیل کیلئے ایک ہوائی پل قائم کیا گیا۔ نومبر 2023ء میں اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس سی او پی 28 کی میزبانی میں متحدہ عرب امارات کی کامیابی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اپنی موسمیاتی سفارتکاری کے حصہ کے طور پر پاکستان عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی پر مباحثے، مذاکرے اور عمل میں تعمیری تعاون جاری رکھے گا۔