منگل‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2025 

حکومت نے ڈیفالٹ کے خطرے سے بچنے کیلئے کیا چیز قطر حکومت کو بیچنے کی تیاری کرلی ؟ تہلکہ خیزدعویٰ

datetime 7  جنوری‬‮  2023 |

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی حکومت نے ڈیفالٹ کے خطرے سے نمٹنے کیلئے حکومتی اثاثہ جات کو تیزی سے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت نے دو روز قبل فیصلہ کیا ہے کہ ممکنہ ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے 2پاور پلانٹس کو قطر کی حکومت کو براہ راست فروخت کردیے جائیں، یہ پلانٹ 4سال قبل حکومت کی نجکاری فہرست میں شامل تھے۔

حکومت کو امید تھی اس کی فروخت سے اسے 1 ارب 50 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے تاہم اب موجودہ حکومت نے اسے نجکاری کے بجائے براہ راست قطر کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے دو قبل حکومت کی جانب سے کابینہ کی ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کا مقصد حکومتی اثاثہ جات کو تیزی سے فروخت کرنے کے عمل کا جائزہ لینا تھا۔ اسی سلسلے میں 2460 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل یہ پاور پلانٹ اب کسی بیرونی ملک کو براہ راست فروخت کیا جائے گا۔ذرائع نے نجی ٹی وی بتایا کہ جمعرات کے اس سلسلے میں نج کاری کمیشن کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں ان دونوں پلانٹس کو نج کاری کی فہرست سے نکالنے کا کہا گیا جبکہ نج کاری کی وزیر عابد حسین بھیو جو کہ نج کاری کمیشن بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں انھوں نے اس اجلاس کی صدارت وڈیو لنک کے ذریعے کی تھی۔نج کاری کمیشن بورڈ کے اجلاس کے بعد عام طور پر پریس بیان جاری کیا جاتا ہے تاہم جمعرات کو ہونے والے بورڈ اجلاس کے حوالے سے کوئی مراسلہ جاری نہیں کیا گیا جس سے لگتا ہے کہ وفاقی حکومت اس معاملے کو خفیہ رکھنا چاہتی ہے ۔

اس حوالے سے جب ایکسپریس نے نج کاری کے وزیر اور سیکریٹری نج کاری سے رابطہ کیا گیا تو کوئی جواب موصول نہیں ہوا تاہم ذرائع نے بتایا کہ بورڈ نے کابینہ کی کمیٹی برائے نج کاری کو سفارش ارسال کی ہے کہ وہ ان دونوں پاور پلانٹس کو نج کاری فہرست سے خارج کردے۔ذرائع کے مطابق میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ وزیر اعظم آفس کی خواہش ہے کہ ان پلانٹس کو بین الحکومتی تجارتی فروخت ایکٹ 2022 کے تحت فروخت کیا جائے۔ اس ایکٹ کے تحت حکومت کو یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ نج کاری کے طویل عمل کے بجائے کسی بھی اثاثے یا ادارے کو براہ راست کسی بھی حکومت کو فروخت کرسکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جہانگیری کی جعلی ڈگری


میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…