اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے عمران خان کے خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ کالے ذہن، کالے کرتوت اور کالا جادو کرنے والے مسٹر اینڈ مسز نے ملک کو معاشی دیوالیہ پر پہنچایا، وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے شرم تک نہیں آئی ،2018ء تمام عالمی جریدے پاکستان کی معیشت کو بہتر قرار دے رہے تھے،عمران خان صاحب ! 2018
ء سے اپریل 2022ئکا وائٹ پیپر کون جاری کرے گا؟ ۔ منگل کو وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کے عوام اور معیشت کو تباہ کرنے والوں نے وائٹ پیپر جاری کر دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کالے ذہن، کالے کرتوت اور کالا جادو کرنے والے مسٹر اینڈ مسز نے ملک کو معاشی دیوالیہ پر پہنچایا، انہیں وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے شرم تک نہیں آئی،وائٹ پیپر میں انہیں عوام سے معافی مانگنی چاہئے تھی،ان لوگوں نے ترقی کرتے ہوئے پاکستان کو اجاڑ کر رکھ دیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ 2013ء سے 2018ء تک پاکستان معاشی طور پر ترقی کر رہا تھا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ملک میں مہنگائی کی شرح تاریخ میں کم ترین سطح پر تھی، انہوں نے ملکی معیشت کو تباہ کیا۔ انہوںنے کہاکہ 2013ء سے 2018ء تک کا وائٹ پیپر پاکستان کے عوام کو دینا چاہئے تھا کہ پی ٹی آئی کو کس طرح کا ملک ملا تھا۔ انہوںنے کہاکہ کوئی وائٹ پیپر ان کی دی ہوئی معاشی تباہی کو سفید نہیں کر سکتا، کوئی وائٹ پیپر ان کی کرپشن، چوری اور معاشی تباہی کو سفید نہیں کر سکتا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت 2018ء میں 6.1 فیصد پر ترقی کرتا ہوا ملک چھوڑ کر گئی تھی۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں سی پیک کے منصوبے کامیابی سے چل رہے تھے، 14 ہزار میگاواٹ بجلی انہیں بنا کر دے کر گئے تھے۔ وزیراطلاعات ونشریات نے کہاکہ مہنگائی کی شرح 3.8 فیصد تھی، دہشت گردی کی کمر توڑ کر پاکستان کو پرامن، خوشحال اور ترقی کرتا ہوا ملک چھوڑ کر گئے تھے۔
انہوں نے کہاکہ تمام عالمی جریدے پاکستان کی معیشت کو بہتر قرار دے رہے تھے، 2018ء میں یہ فاشسٹ اور نااہل جب ملک پر مسلط ہوئے تو اس وقت ترقی کی شرح 6.1 فیصد تھی۔وفاقی وزیراطلاعات ونشریات نے کہاکہ جو ملک انہیں ملا اس میں مہنگائی کی شرح 2.1 فیصد، 35 روپے کلو آٹا اور 52 روپے کلو چینی تھی، 2018ء میں بجلی اور گیس کی قلت ختم ہو چکی تھی۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان صاحب ! 2018ء سے اپریل 2022ء کا وائٹ پیپر کون جاری کرے گا؟ ۔ وزیر اطلاعات و نشریات نے کہاکہ عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے زیادہ 45 ہزار ارب روپے کے قرضے لئے، عوام کو کون بتائے گا کہ مہنگائی کی شرح 2.4 فیصد سے 15 فیصد پہنچیں یہ کس وائٹ پیپر میں درج کریں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ ترقی کی شرح 6.1 فیصد پی ٹی آئی کے دور میں کئے گئے
سروے نے جاری کی تھی۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان ترقی کی شرح پہلے سال منفی ڈیڑھ فیصد تک لے گئے، پاکستان کے عوام کو آپ کیسے بتائیں گے کہ آپ نے بجلی کا یونٹ 11 روپے سے 26 روپے کر دیا تھا۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہاکہ آپ کس طرح بتائیں گے کہ آپ نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیا، کوئی ایسا ملک نہیں تھا جو ان کی حکومت سے راضی ہو۔
مریم اور نگزیب نے کہاکہ عمران خان نے چین، ترکی اور دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو نیب کی نظر کر دیا، یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا وائٹ پیپر ان کے اعمال پر پردہ ڈال دے گا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ پاکستان کے عوام کو بتائیں کہ 2018ء سے 2022ء تک اس ملک میں دہشت گردی واپس آئی۔
انہوںنے کہاکہ خیبر پختونخوا میں ان کی 9 سال سے حکومت ہے، دہشت گردی کے حوالے سے وہاں ایک محکمہ تک نہیں بن سکا۔ انہوںنے کہاکہ 6.1 فیصد پر ترقی کرتا ہوا ملک انہوں نے منفی تک پہنچایا، یہ وائٹ پیپر کون جاری کرے گا؟ انہوں نے سی پیک کے سارے منصوبے بند کر دیئے۔وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہاکہ یہ ہر روز جھوٹ بول کر پاکستان کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتے ہیں۔