اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

آتشزنی کا نشانہ بننے والے فلسطینی بچے کی والدہ بھی شہید

datetime 7  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غزہ(نیوز ڈیسک)مقبوضہ غرب اردن میں رواں برس جولائی کے آخر میں آتشزنی کا نشانہ بننے والے خاندان کی ایک اور فرد ریحام دوابشہ بھی زخموں کی تاب نہ لا کر انتقال کر گئی ہیں۔یہ حملہ 31 جولائی کو نابلس کے قریب دومہ نامی گاؤں میں کیا گیا تھا جس میں سعد دوابشہ کے مکان کو رات گئے آگ لگائی گئی تھی۔اس آگ میں ان کا ڈیڑھ سالہ بچہ علی سعد جل کر ہلاک ہو گیا تھا جبکہ وہ خود، ان کی اہلیہ اور ایک بیٹا شدید زخمی ہوئے تھے۔بعدازاں سعد نے گذشتہ ماہ کی آٹھ تاریخ کو اسرائیل کے ایک ہسپتال میں دم توڑ دیا تھا۔اس آتشزنی میں سعد کی اہلیہ ریحام کا 90 فیصد بدن جھلس گیا تھا اور وہ علاج کے باوجود اتوار کو انتقال کر گئیں۔اب اس خاندان کا ایک ہی فرد چار سالہ بچہ باقی بچا ہے جس کا علاج جاری ہے۔ان کے مکان پر حملے کا الزام یہودی آبادکاروں پر عائد کیا گیا ہے جنھوں نے بظاہر گھر کے قریب عبرانی زبان میں ’انتقام‘ کا لفظ بھی تحریر کیا تھا۔اس واقعے کی فلسطینی حکام کے علاوہ عالمی سطح پر بھی مذمت کی گئی تھی اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ فلسطینی بچے کے قاتلوں کو ان کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نتن یاہو نے اس حملے کو دہشت گردی کی واردات قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی میں کوئی لچک نہیں دکھائی جائے گی۔اس سلسلے میں پہلی بار اسرائیلی حکام نے دو مشتبہ یہودیوں کو بغیر کسی مقدمے کے جیل میں ڈالنے کا غیر معمولی قدم بھی اٹھایا۔موڈیچائے میئر ایتنگر اور ایویٹر سلونم پر سعد کے مکان کو آگ لگانے کا الزام ہے اور انھیں چھ ماہ کے لیے انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے جبکہ اس مدت میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔اس سے قبل اسرائیل انتظامی حراست کا استعمال فلسطینیوں کے خلاف کرتا رہا تھا لیکن اس نے یہودیوں کے خلاف اس قانون کا استعمال نہیں کیا تھا۔خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے تعمیر کی گئی تقریباً 100 بستیوں میں پانچ لاکھ یہودی آباد ہیں جو سنہ 1967 میں غرب اردن اور مشرقی یروشلم پر اسرائیلی قبضے کے بعد وہاں آباد ہوئے ہیں۔ان بستیوں کو بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی کہا جاتا ہے ۔



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…