کراچی (آن لائن)قومی ٹیم کے عبوری چیف سیکٹر شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ ورک لوڈ منتقل ہونا چاہیے، ہمارے پاس سینئر کھلاڑی ہیں، جو کافی دنوں سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شاہنواز دھانی 2 سال سے ٹیم کے ساتھ ہے، ہم اس کو کب کھلائیں گے؟ان کا مزید کہنا تھا کہ
شاہین شاہ آفریدی ٹیم میں نہیں ہے، میں سمجھتا ہوں کہ لیفٹ آم فاسٹ باؤلر کی ضرورت ہے، اور میر حمزہ ٹیم میں شامل ہونے کا مستحق ہے، اس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رکھا ہے۔ شاہد آفریدی نے کہا کہ بات یہ ہے کہ صرف سلیکشن کمیٹی یا کپتان کی ٹیم نہیں ہے، ہم اس کو مل کر ہی چلائیں گے، بہت ساری چیزیں جو پہلے ہوتی تھیں، اس کو کور کرنا چاہیں گے تاکہ اچھا رزلٹ آئے۔انہوں نے مزید کہا کہ بابر اعظم ہماری ٹیم کی بیک بون ہیں، وہ جتنے ورلڈ کلاس کھلاڑی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جب تک وہ کپتانی کررہا ہے وہ ورلڈ کلاس کپتانوں میں بھی شامل ہو، ہم اسے سپورٹ کرنے کے لیے آئے ہیں، اپنے تجربات شیئر کرنے آئے ہیں، بطور کپتان جن جن چیزوں میں بہتری ہو سکتی ہے، اس میں مدد کرنے آئے ہیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ یہ سلیکشن کمیٹی اس سیریز کے لیے آئی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ہمارے اوپر ایک ذمہ داری ہے، ہمیں اس کا اندازہ ہے، ویسے تو اس دنیا میں بھی تھوڑی دیر کے لیے ا آئے ہیں، سلیکشن کمیٹی میں بھی تھوڑی دیر کے لیے آئے ہیں، ہم چاہتے ہیں جو بھی ہو انصاف سے ہو۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سلیکشن کمیٹی کے ساتھ اجلاس کریں گے، ہمارے پاس بڑے اچھے آئیڈیاز ہیں، کیوں بیٹنگ یا ٹرنگ وکٹ ہی ہونی چاہیے، ہم جنوبی افریقہ یا ا?سٹریلیا طرز کی وکٹ بنا سکتے ہیں، ہمارے ڈومیسٹک میں اس طرح کی وکٹیں ہوتی ہیں، ہم وہی پرانے طریقے سے چلیں گے اور جب تک ہم تبدیلیاں نہیں کریں گے تو دنیا میں پہلے اور دوسرے نمبرکی ٹیم کیسے بنیں گے؟
ایک سوال کے جواب میں عبوری چیف سلیکٹر نے کہا کہ ہماری سلیکشن کمیٹی کا بڑا اچھا فیصلہ تھا کہ ہم نے 2 اضافی فاسٹ باؤلر ٹیم میں شامل کیے تھے، مجھے پتا چلا ہے کہ نسیم شاہ پوری طریقے سے فٹ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شاہنواز دھانی 2 سال سے ٹیم کے ساتھ ہے، ہم اس کو کھلائیں گے کب؟ اس کو کب چانس دیں گے، اس کو کب باؤلر بنائیں گے،
اسی طرح ہمارے پاس میر حمزہ ہے کیونکہ شاہین شاہ ا?فریدی ٹیم میں نہیں ہے، تو میں سمجھتا ہوں کہ لیفٹ ا?رم فاسٹ باؤلر کی ضرورت ہے، اور وہ لڑکا مستحق ہے، اس نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رکھا ہے۔نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیم میں سرفراز احمد کی شمولیت سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد ا?فریدی نے کہا کہ بابر اعظم نے بھی کچھ دنوں پہلے کہا تھا کہ ورک لوڈ منتقل ہونا چاہیے،
بہت اچھی بات کہی تھی کیونکہ ہمارے بہت سے ایسے کھلاڑی ہیں، جو تینوں فارمیٹس میں مسلسل کھیلے جا رہے ہیں، کبھی کبھار مشکل ہو جاتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری بینچ اتنی مضبوط ہونی چاہیے کہ کسی کے جانے سے ٹیم میں کوئی کمی محسوس نہ ہو، ہمارے پاس ایسے سینئر کھلاڑی ہیں، جو کافی دنوں سے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ ہم نے پچ دیکھ لی ہے، اس کے بعد اب ہمارا اجلاس ہوگا۔
قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد ا?فریدی کے پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیف سلیکٹر بننے کے بعد ٹیم میں تبدیلیوں سے متعلق سوال پر قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا تھا کہ ٹیم میں تبدیلیوں کے حوالے سے مجھ سے مشورہ لیا گیا تھا، ان کا اپنا مائنڈ سٹ ہے، میں نے اپنی رائے دی تھی۔بابر اعظم نے کہا تھا کہ جو ٹیم کے لیے بہتر ہوگا، ہم وہی کریں گے، ٹیم میں اتحاد ہے۔بابر اعظم نے کہا کہ چیف سلیکٹر سے مشاورت کر کے میچ کی فائنل الیون طے کریں گے اور سیریز کا اچھا آغاز کرنے کی کوشش کریں گے۔انگلیڈ کے خلاف ٹیم سلیکشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’انگلینڈ کے خلاف جو بہتر ٹیم لگی وہ کھلائی، ٹیسٹ میچ میں ایک غلطی سب تبدیل کر دیتی ہے۔خیال رہے کہ 26 دسمبر کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں شروع ہوگا۔