روم (این این آئی)اٹلی میں ڈکیتی کی ایک خطرناک ورادات خود ڈکیتوں کے گلے کا پھندہ بن گئی جب دکان کے مالک نے دونوں چوروں کو قابو کرلیا۔زیورات کی دکان میں ڈکیتی کرنے والے چوروں کا خیال تھا کہ ڈکیتی پرامن طریقے سے ہوگئی ہے۔ جب وہ وہاں سے باہر نکلے تو تصویر لمحوں میں ہی الٹ گئی۔
اٹلی میں ایک زیورات کی دکان کے مالک نے چوروں کے ایک گروہ پر فائرنگ کر دی جس سے دکان پردھاوا بولنے والیدو ڈاکو ہلاک ہو گئے۔برطانوی اخبار کے مطابق چوروں نے زیورات کی دکان کے مالک کی روزی روٹی کو خطرہ نہیں بنایا تھا بلکہ اس کی جان اور اس کی بیٹی کی جان کو خطرہ تھا جسے انہوں نے ڈکیتی کے دوران باندھ دیا تھا۔اخبار نے کہا67 سالہ ماریو روگیرو نے گذشتہ 28 اپریل کی شام کو دو چوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ یہ واقعہ شمال مغربی اٹلی کے صوبہ کونیا کے شہر گرینزین کاور میں پیش آیا جہاں خفیہ کیمروں میں اس واقعے کے مناظر محفوظ ہوگئے تھے۔ چوروں نے بزرگ شخص اور اس کی بیٹی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور دکان میں موجود ان کی بیٹی کو ہتھکڑیاں لگا دیں۔چوروں کے اسٹور سے نکلنے کے بعد سوچا کہ ان کی واردات پرامن طور پرانجام کو پہنچ گئی ہے لیکن روگیرو نے ان کا پیچھا کیا اور اپنے بیگ میں بندوق لے کر ان کے پیچھے بھاگا۔ ان پر 5 گولیاں چلائیں۔ گولیاں لگنے سے دو ڈاکو ہلاک اوران کا ایک ساتھی زخمی ہوگئے۔عدالتی حکام نے اسٹور کے مالک پر اپنے دفاع میں طاقت کے بے تحاشہ استعمال کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ جو کچھ ہوا اس کے لیے معذرت خواہ ہیں، لیکن صورتحال یہ تھی کہ یا میں یا وہ۔اس اسٹور کو 2015 میں مسلح ڈکیتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب دو چوروں نے اسے پلاسٹک کے پٹے سے باندھ کر تشدد سے مارا تھا۔