منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

پاکستان میں شرح غربت بڑھ گئی

datetime 19  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی )عالمی غربت انڈیکس میں پاکستان 116 ممالک میں 92 ویں نمبر پر ہے،شرح غربت دوبارہ بڑھ کر 35.7 فیصد ہو گئی، پاکستان میں خوراک کی قیمتوں میں 31.20 فیصد اضافہ ہوا ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کرنا چاہیے

کیونکہ یہ گزشتہ چند سالوں سے ملک میں غذائی تحفظ کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ پاکستان میں عسکریت پسندوں کی تخریبی سرگرمیوں، پڑوسی ملک افغانستان میں تنازعات اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خوراک کی حفاظت کو پہلے ہی چیلنجز کا سامنا تھا لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی نے صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔ اس وقت دنیا بھر میں تقریبا 193 ملین افراد کو شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے ۔پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ میں اختراعات اور انضمام کے سربراہ ارشاد خان عباسی نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ترقی پذیر ممالک میں خوراک کی حفاظت کو سب سے اہم عوامل میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ عالمی بھوک انڈیکس کے مطابق پاکستان 116 ممالک میں 92 ویں نمبر پر ہے۔ ہم نے 2015 میں غربت میں 50 فیصد کمی کی جو کہ 57 سے 24.3 فیصد ہو گئی لیکن کوویڈ 19 وبائی امراض اور حالیہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے یہ 2022 میں دوبارہ بڑھ کر 35.7 فیصد ہو گئی۔ ارشاد خان نے کہا کہ مہنگائی نے حالیہ برسوں میں خوراک کی حفاظت پر سنگین اثر چھوڑاہے ۔انہوں نے کہا کہ آسمان کوچھوتی مہنگائی نے عوام کو بنیادی سہولتوں سے محروم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی موسمی حالات، خشک سالی اور بے قاعدہ بارشوں نے بھی خوراک کی پیداوار کو کم کر دیا۔ کھادوں کی کمی پیداوار میں کمی کا باعث بنے گی، جس سے خوراک کی طلب اور رسد متاثر ہوگی

اور اس کے نتیجے میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں متاثر ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ نومبر 2022 کے مقابلے میں پاکستان میں خوراک کی قیمتوں میں 31.20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ زراعت معیشت کا ایک لازمی جزو ہے اور زیادہ تر ترقی پذیر ممالک میں ترقی کا ایک مضبوط انجن ہے۔

پاکستان قومی آمدنی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے بہت زیادہ زراعت پر انحصار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے زرعی ملک میں غذائی تحفظ غربت کو ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ کسانوں کو بیجوں، کھادوں اور کیڑے مار ادویات سمیت ان پٹ تک آسان رسائی حاصل ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر بیجوں کے نتیجے میں کسانوں کو زیادہ پیداوار اور منافع ملے گا

جس سے ان کا معیار زندگی بہتر ہو گا۔ مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے جو تیزی سے عام ہوتا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطابق کچھ ممالک دوسروں کے مقابلے میں اس سے زیادہ سختی سے نمٹ رہے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں، ابھرتی ہوئی معیشتیں افراط زر کی بدترین سطح کا تجربہ کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی سب سے اہم اقتصادی اشاریوں میں سے ایک ہے کیونکہ اس نے لوگوں کو زندگی گزارنے کی عمومی لاگت کے ساتھ ساتھ قیمتوں میں اتار چڑھا وکو سمجھنے کی اجازت دی۔ ہر قسم کی معاشی فیصلہ سازی کے لیے ایک مستحکم قیمت کا ماحول ضروری ہے

جو معاشی ترقی کا باعث بنتا ہے اور غریب اور مقررہ آمدنی والے شہریوں کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے جو معاشرے کے سب سے کمزور طبقے ہیں۔ پائیدار اور جامع ترقی حاصل کرنے کے لیے، پاکستان کو پیداواری سرمایہ کاری اور بچت کے لیے مہنگائی کے مستحکم ماحول کی ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…