اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

1965 کی جنگ ، نعرہ تکبیر کے بعد دشمن کے چار ٹینک تباہ

datetime 3  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) 1965ء میں بھارت کیخلاف جنگ میں پاکستانی سپوتوں نے عظیم قربانیوں کی داستانیں رقم کیں ، ان ہی سپوتوں میں ایک بریگیڈئیر (ر) محمد احمد بھی ہیں جنہوں نے تنہا دشمن کے چار ٹینک تباہ کر دیئے۔جنگ کے دوران اپنی شجاعت کی داستان بیان کرتے ہوئے بریگیڈئیر (ر) محمد احمد نے کہا کہ جنگ کے محاز سے واپسی پر میرے سینئر کرنل نے مجھے بتایا کہ دشمن چارواہ سے پاکستان میں داخل ہو چکا ہے اور تم نے ان کو پیچھے دھکیلنا ہے۔بریگیڈئیر محمد احمد اپنے فوجی دستے کے ساتھ چاروا کی طرف روانہ ہوئے چارواہ کے جنوب میں پہنچنے پر ان کو اندازہ ہوا کہ دشمن ٹینکوں کے ساتھ پاکستان میں داخل ہو چکا ہے۔دشمن کو دیکھتے ہی محمد احمد نے اپنے سکواڈ کو ان پر ٹوٹ پڑنے کا حکم دیا جس کے بعد زبردست فائرنگ اور گولہ باری شروع ہوگئی ، بریگیڈئیر (ر) محمد احمد نے بتایا کہ میری خوش قسمتی تھی کہ مجھے ایک ایسا ٹارگٹ مل گیا جو مجھے نہیں دیکھ سکتا تھا۔انھوں نے بتایا کہ دشمن کے چار ٹینک بالکل میرے سامنے مخالف سمت میں کھڑے تھے اور میں ان کی نظروں سے بالکل اوجھل تھا۔ میں نے سوچا کہ اپنے فوجی جوانوں کو اس طرف موڑ کر دشمن پر حملہ آور ہو جاﺅں لیکن اس میں کافی وقت لگ سکتا تھا۔بریگیڈئیر (ر) محمد احمد نے بتایا کہ میں نے نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے چاروں ٹینکوں پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر دیا جس کے بعد ایک پر ایک دشمن کے چاروں ٹینک تباہ ہو گئے اور انہیں وہاں سے راہ فرار اختیار کرنا پڑی ، عظیم سپوت کو قوم کا سلام،



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…