منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

سسٹم ٹھیک کرنا عدلیہ نہیں ایگزیکٹو کا کام ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ

datetime 24  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل، جیل کم اور حراستی مرکز زیادہ لگتا ہے۔اڈیالہ جیل میں قیدیوں پر تشدد کے واقعات کے تناظر میں کیس کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے کی

اور سیکرٹری انسانی حقوق عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اڈیالہ جیل میں شکایت سیل قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس نے حراست کے دوران تشدد پر رپورٹ دی، رپورٹ دیکھنے کے بعد یہ جیل کم حراستی مرکز زیادہ لگتا ہے۔انہوںنے کہاکہ قانون کے مطابق پبلک سرونٹس کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی ہو سکتی ہے، سیکرٹری صاحب وفاقی حکومت کو اس پر عمل کرنا ہے، جو کچھ ہو رہا ہے اس سے جیلوں میں قیدی بے بس ہیں۔چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ آپ نے یہ رپورٹ کانفیڈنشل کیوں رکھی ہے؟ ہم اس رپورٹ کو پبلک کر رہے ہیں، آپ اسے ویب سائٹ پر بھی لگائیں۔سیکرٹری ہیومن رائٹس نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے، جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ تو ازخود ایک ٹارچر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، کسٹوڈیل ٹارچر جاری ہے، جیلوں میں قیدیوں کی تضحیک کی جاتی ہے، یہ جیل نہیں، کانسنٹریشن کیمپ ہیں، انہی حالات کی وجہ سے جیل کا دورہ کرنا پڑا۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ یہ ایگزیکٹوز کے کام ہیں، بے بس لوگوں کی آواز کوئی نہیں اٹھاتا، عدلیہ کا 130 واں نمبر کہا جاتا ہے، وہ نمبر دراصل رول آف لا کا ہے، سسٹم ٹھیک کرنا عدلیہ نہیں، ایگزیکٹو کا کام ہے، یہ بہترین رپورٹ اور ٹپ آف دا آئس برگ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…