منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

نومبر میں دنیا کی آبادی کتنی ہو جائے گی؟ اقوام متحدہ کی رپورٹ جاری

datetime 23  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی )اقوام متحدہ کی ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس رپورٹ کے مطابق اگلے ماہ نومبر میں دنیا کی آبادی 8 ارب نفوس تک پہنچ جائے گی۔تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ نے آبادی کے عالمی دن کے موقع اپنی ورلڈ پاپولیشن پراسپیکٹس رپورٹ شائع کی ہے اور اس میں کہا ہے کہ 2023 تک بھارت چین کو پیچھے چھوڑ دے گا اور وہ دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا۔

اس موقع پراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لوگوں پر زوردیا کہ وہ ہماری مشترکہ انسانیت کو تسلیم کریں اورصحت میں حیرت انگیز پیش رفتوں پرشکرگزار ہوں جس نے عمر میں اضافہ کیا اور زچہ وبچہ کی شرح اموات کو ڈرامائی طور پر کم کیا ہے۔اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انتونیوگوتریس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ ہمارے کرہ ارض کی دیکھ بھال کرنے کی ہماری مشترکہ ذمہ داری کی یاد دہانی ہے اور اس بات پرغور کرنے کا لمحہ ہے کہ ہم اب بھی ایک دوسرے کے ساتھ اپنے وعدوں سے کہاں پیچھے رہ گئے ہیں۔دنیا کی آبادی اس وقت 1950 کے بعد سے سب سے کم شرح سے بڑھ رہی ہے۔ یہ 2020 میں 1 فیصد سے بھی کم ہوگئی تھی۔ تاہم اقوام متحدہ کے تازہ ترین تخمینے سے پتہ چلتا ہے کہ عالمی آبادی 2030 تک 8.5 ارب، 2050 میں 9.7 ارب اور 2080 کی دہائی تک 10.4 ارب تک بڑھ سکتی ہے۔اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے اقتصادی و سماجی امور لیوڑین من نے کہا کہ عالمی آبادی میں اس تیزی سے اضافے کا مطلب یہ ہے کہ غربت، بھوک اور غذائی قلت کا مقابلہ کرنے کے لیے آگے بڑھنا زیادہ مشکل ہوگا۔لیوڑین من نے کہا کہ آبادی میں اضافے اور پائیدار ترقی کے درمیان تعلق پیچیدہ اور کثیرالجہت ہے۔آبادی میں تیزی سے اضافے سے غربت کا خاتمہ، بھوک اور غذائی قلت کا مقابلہ کرنا اور صحت اور تعلیم کے نظام کی کوریج میں اضافہ کرنا زیادہ مشکل ہو جاتا ہے۔لیوڑین من نے مزید کہا کہ اس کے برعکس، پائیدار ترقیاتی اہداف، خاص طور پر صحت،

تعلیم اور صنفی مساوات سے متعلق اہداف کے حصول سے عالمی آبادی میں اضافے کو سست کرنے میں مدد ملے گی۔رپورٹ سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ گذشتہ چند دہائیوں میں بہت سے ممالک میں پیدائش کی سطح نیچے آئی ہے اور اوسطا عالمی آبادی کا دو تہائی ایک ایسے ملک یا علاقے میں رہتا ہے

جہاں زندگی بھرمیں فی عورت شرح پیدائش 2.1 سے کم ہے۔رپورٹ کے مطابق 60 سے زیادہ ممالک یا علاقوں کی آبادی میں 2022 اور 2050 کے درمیان ایک فی صد یا اس سے زیادہ کی کمی کی توقع ہے۔اس کی وجہ شرح پیدائش کی مسلسل کم سطح اور کچھ معاملات میں ہجرت کی بلند شرح ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…