جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

ٹانگوں سے معذور سزائے موت کے قیدیوں کی پھانسی مسئلہ بن گئی

datetime 31  اگست‬‮  2015 |

لاہور(نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے ٹانگوں سے معذور سزائے موت کے قیدیوں کو پھانسی دیئے جانے کا طریقہ کار آج (منگل )طلب کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ سزائے موت کے قیدی عبدالباسط کی والدہ نصرت پروین کی بیٹے کی پھانسی کیخلاف درخواست پر وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عبدالباسط کو اوکاڑہ کے شہری آصف ندیم کے قتل میں سزائے موت سنائی جا چکی ہے ، عبدالباسط فیصل آباد جیل میں قید تھا کہ اسے فالج کا اٹیک ہوااور یہ دونوں ٹانگوں سے مفلوج ہو گیا، اب محکمہ داخلہ نے عبدالباسط کو پھانسی دینے کیلئے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جیل قوانین کی دفعہ 362کی خلاف ورزی ہے، جیل قوانین کے مطابق پھانسی کا طریقہ کار مقرر ہے جس کے تحت پھانسی کے تختہ پرقیدی کو کھڑا کیا جائیگا ، دونوں ہاتھ باندھے جائیں گے اور پھر گلے میں پھندا ڈالا جائیگا مگر فالج ہونے کی وجہ سے عبدالباسط کھڑا نہ ہو سکتا ، میڈیکل بورڈ کی رپورٹ بھی آ چکی ہے جس میں قیدی کے فالج زدہ ہونے کی تصدیق کی گئی ہے لہٰذا معزز عدالت سے استدعاہے کہ ڈیتھ وارنٹ کالعدم کئے جائیں۔ فاضل بینچ نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں یہ صوابدیدی اختیار جیل ڈاکٹر کا ہے کہ وہ کسی قیدی کو بیماری کی بنیاد پر پھانسی دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرے، یہ معاملہ جیل ڈاکٹر کے روبرو اٹھانا چاہیے ۔جس پر وکیل نے کہا کہ پاکستان میںایسا کوئی قانون ہی موجود نہیںہے جو ٹانگوں سے مفلوج قیدی کو پھانسی دینے سے روکتا ہو۔ فاجل بینچ نے اس نشاندہی پر حیرت کااظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت کوحکم دیاکہ عدالت کو بتایا جائے کہ ٹانگوں سے مفلوج قیدیوںکو پھانسی دینے کے حوالے سے کیاطریقہ کار ہے۔مدعی مقدمہ غلام مصطفی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قیدی کی مفلوج ہونے کے حوالے سے میڈیکل رپورٹس جھوٹی ہیں، پہلے بھی ہر فورم پر قیدی کا مفلوج ہونے کا جواز مسترد ہو چکا ہے لہٰذا یہ درخواست خارج کی جائے، قیدی صرف پھانسی میں تاخیر پیدا کرنے کیلئے ایسے حربے استعمال کر رہا ہے۔ فاضل بینچ نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد درخواست پر مزید سماعت آج (منگل )تک ملتوی کر دی۔



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…