منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹس کا کیس ، اعظم سواتی کا عدالت میں ٹوئٹس کرنے کا اعتراف

datetime 15  اکتوبر‬‮  2022 |

اسلام آباد(این این آئی)ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی ایف آئی اے کی درخواست منظور کر لی۔ہفتہ کو اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹس کے الزام میں گرفتار سینیٹر اعظم خان سواتی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر جوڈیشل مجسٹریٹ محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت میں اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان اور علی بخاری نے اپنے موکل سے ملاقات کی۔دوران سماعت ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر جج نے استفسار کیا کہ اس کیس کی فائل کدھر ہے؟ ایف آئی اے حکام نے کیس کی فائل جج کے حوالے کی۔اسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی کے مصدقہ اکائونٹ سے ٹوئٹ کیا گیا، پیکا کی سیکشن 20 کے تحت مقدمہ درج ہوا، مصدقہ اکانٹ سے شدید ہتک آمیز الفاظ استعمال کیے گئے، ٹوئٹرکے مصدقہ اکانٹ سے ٹوئٹ ہونا ثابت شدہ ہے۔رضوان عباسی نے کہا کہ صرف یہ ایک ٹوئٹ نہیں، اعظم سواتی کے اکانٹ سے پہلے بھی ایسے ٹوئٹس ہوئے ہیں، اعظم سواتی کے اکائونٹ سے طویل عرصے سے منظم ٹوئٹس ہوئے جن کا ریکارڈ موجود ہے۔اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی پاس ورڈ ریکور کرنا ہے، اعظم سواتی تفتیش کے دوران تعاون بھی نہیں کر رہے، رضوان عباسی نے اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت 15 دن تک کا جسمانی ریمانڈ دے سکتی ہے۔

ملزم کے حق میں ریکارڈ پر کچھ آیا تو وہ بھی عدالت میں پیش کریں گے۔وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اعظم سواتی نے ٹوئٹ کیا اسے ہم تسلیم کرتے ہیں تاہم قانون میں کور بھی ہے، کن کن لوگوں نے کس کس کے بارے میں کیا کہا وہ میں بتاں گا۔عدالت نے پوچھا کہ کیا وہ موبائل ریکور ہوا ہے جس سے ٹوئٹ ہوئی، جس پر اعظم سواتی نے کہا کہ میں نے وہ موبائل گھر سے باہر پھینک دیا تھا اس میں بیٹی کے گھر کی تصویریں ہیں، میں جب مان رہا ہوں ٹوئٹ میں نے کیا تو پھر ان کو کیا چاہیے۔عدالت نے اعظم سواتی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی سینیٹر کا ایک روز کا جسمانی ریمانڈ منظورکر لیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…