ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

ڈالر میں کمی کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان

datetime 14  اکتوبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں 14 فیصد اضافے کے باوجود پیٹرولیم مصنوعات اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 5 سے 15 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حالیہ ٹیکس کی شرح کے تحت پیٹرول کی قیمت تقریباً 10.75روپے فی لیٹر کم ہو کر 214 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے،

اس کے مقابلے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت تقریباً 11.50 روپے فی لیٹر اضافہ کے بعد 247 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت 4 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 196 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل (ایل ڈی او) کی قیمت 7 روپے 50 پیسے فی لیٹر اضافے کے بعد 194 روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔دوسری جانب بینچ مارک میں بین الاقوامی خام تیل کی قیمتوں میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران کمی ہوئی تاہم اسی عرصے کے دوران ہائی اسپیڈ ڈیزل میں پریمیئم اور مارجن میں اضافے کے سبب ملک میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کی درآمدات کی لاگت پر بھی اثر پڑا ہے۔تیل برآمد کرنے والے بڑے ممالک کی جانب سے تیل کی پیداوار میں کمی کے اعلان کے بعد رواں ہفتے خام تیل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے، لیکن یکم نومبر سے اگلے پندرہ دنوں میں تیل کی قیمتوں میں تبدیلی واقع ہوسکتی ہے۔عہدیدار کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا تعین وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے دورہ امریکا پر منحصر ہے کہ وہ مغربی ممالک کے ساتھ کس طرح کی ایڈجسٹمنٹ کرتے ہیں۔اس صورت میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ معاہدہ کے تحت پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) اونچی سطح تک پہنچ سکتا ہے لیکن اس سے ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فرق پڑے گا،اسی لیے آئی ایم ایف کے معاہدے کے تحت 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی حد کو حاصل اور جنوری اور اپریل میں مہنگائی سے بچنے کے لیے حکومت بین الاقوامی قیمتوں کے رجحان پر عمل کرے گی

البتہ پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل آئل سمیت تمام اہم مصنوعات پر جی ایس ٹی صفر ہے جبکہ عام جی ایس ٹی 17 فیصد ہے تاہم حکومت پیٹرول پر تقریباً 32 روپے 42 پیسے فی لیٹر لیوی وصول کر رہی ہے، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 12 روپے 58 پیسے، مٹی کے تیل پر 15 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل پر 30 روپے فی لیٹر کے علاوہ ہائی آکٹین بلینڈنگ پر 30 روپے فی لیٹر لیوی عائد کی جارہی ہے،

اس کے علاوہ حکومت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 22 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی عائد کر رہی ہے۔حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں ایندھن کیلئے ماہانہ پی ڈی ایل میں 5 روپے اضافے کا عہد کیا تھا تاکہ یہ جنوری میں پیٹرول کیلئے اور اپریل میں ڈیزل کیلئے 50 روپے تک پہنچ جائے، جس سے رواں مالی سال کے دوران 855 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں تاہم سیلاب اور اقتصادی سست روسی کی وجہ سے پی او ایل کی کھپت میں نمایاں کمی کی وجہ سے ہدف حاصل کرنا مشکل نظر آرہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…