ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

پشاور میں پاک فوج کے اسکول پر دہشتگردوں کے حملے، شہدا کی تعداد میں مزید اضافہ، مزید جاننے کیلئے کلک کریں

datetime 16  دسمبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور: ورسک روڈ پر واقع پاک فوج کے زیر انتظام اسکول پر دہشتگردوں کے حملے میں جام شہادت نوش کرنے والوں کی تعداد 126 ہوگئی ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔

پشاور میں الیکشن کمیشن کے صوبائی صدر دفتر کے قریب ورسک روڈ پر واقع پاک فوج کی رہائشی کالونی سے متصل آرمی پبلک اسکول میں نصابی سرگرمیاں جاری تھیں کہ سیکیورٹی فورسز کی وردی میں ملبوس 8 سے 10 دہشت گرد اسکول کی عمارت کے عقبی حصے سے دیوار پھلانگ کر اندر گھس آئے اور فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے اسکول اور علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔ فائرنگ اور دھماکوں کے نتیجے میں اب تک 126 افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں سے 100 سے زائد اسکول میں زیر تعلیم بچے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اسکول میں فوجی دستوں کا  آپریشن جاری ہے اور اس دوران سیکیورٹی اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہورہا ہے۔ اسکول کے 3 بلاک کلیئرکرالیے گئے ہیں، مزید بلاکس کو کلیئرکیا جارہا ہے۔  آپریشن کے دوران اب تک 4 دہشتگرد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ بچ جانے والے اسکول کے 4 بلاکس تک محدود کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے بھی علاقے میں اپنی نفری کو بڑھا دیا ہے تاکہ کوئی بھی دہشت گردعلاقے سے بچ نکلنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔

واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان نے قبول کر لی ہے۔ تنظیم کے مرکزی ترجمان محمد عمر خراسانی برطانوی خبر رساں ادارے سے  بات کرتے ہوئے کہا کہ  اس کارروائی میں ان کی تنظیم کے 6 ارکان ملوث ہیں اور یہ کارروائی شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب اور خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن خیبر ون کے جواب میں ہے۔

عینی شاہد طالب علم نے میڈیا کو بتایا کہ دہشتگرد غیر ملكی لگ رہے تھے اور عربی میں  بات چیت كر رہے تھے ، ان کے استاد لیکچر دے رہے تھے كہ اچانک عقب سے ہوائی فائرنگ ہوئی تو طلبا نے كلاس كے دروازے بند كر دیئے لیكن دہشتگرد دروازے توڑ كر كلاس میں  داخل ہو گئے پہلے ہوائی فائرنگ كی اور بعد میں کچھ بچوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا، بعد میں انہوں نے مختلف جگہوں پر مورچے سنبھال لیے اور وقفے وقفے سے فائرنگ کرتے رہے۔

خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومت نے دہشتگردوں کے اس مکروہ فعل کی مذمت کرتے ہوئے صوبے بھر ميں 3 روزہ سوگ كا اعلان كرديا ہے۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم نواز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری، پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان، ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین، مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت، پاکستان عوامی تحریک کے قائد علامہ طاہر القادری اور جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سمیت ملک کی تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں نے واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…