پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

الیکشن کمشنرز کی زیرِنگرانی شفاف بلدیاتی انتخابات ممکن نہیں،شیری رحمان

datetime 29  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پیپلزپارٹی بھی تحریک انصاف کے ساتھ مل گئی
اہم مطالبہ کردیا اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین کے استعفوں تک ضمنی الیکشن میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ (ن) لیگ کے ساتھ مزید مفاہمتی پالیسی نہیں چل سکتی .(ن)لیگ کے سوا باقی سیاسی پارٹیوں سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتے ہیں .ہر قسم کی کرپشن کے مخالف ہیں . کرپشن کے پیسے کو دہشت گردی کےلئے استعمال کرنا گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں .دہشت گرد پاکستانی قوم کے دشمن ہیں ہم ان کے ساتھ کبھی صلح نہیں کرسکتے .الیکشن کمیشن کے حوالے سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے کےلئے ہم کسی کی پیروی نہیں کریں گے ۔ ہفتہ کو پیپلزپارٹی کے رہنماو¿ں کا اہم اجلاس ہوا جس میں بلدیاتی الیکشن اور ضمنی انتخابات کے حوالے سے بات ہوئی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ 2013کے عام انتخابات کے بعد ہی چاروں صوبائی الیکشن کمشنروں کو مستعفی ہو جاناچاہیے تھا ان کے مسلسل عہدے پر فائز رہنے سے مسائل میں مزید اضافہ ہوا اور الیکشن کمیشن کی ساکھ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔پارٹی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہاکہ شفاف الیکشن جمہوریت کی روح ہے کیوں کہ سارا ریاستی ڈھانچہ شفاف الیکشن پر ہوتا ہے جس کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے لیکن یہ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان کے استعفے سے مشروط ہے کیوں کہ الیکشن ٹریبونل نے حال ہی میں 3 حلقوں کے نتائج کو کالعدم قرار دیا ہے جس کے بعد ان ارکان کے نیچے الیکشن کیسے ہوسکتے ہیں۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم عوام کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں اور عوامی فیصلوں کی قدر کرتے ہیں لیکن الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ارکان پر سب کو تحفظات ہیں اسی لیے ان ممبران کے رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا جب کہ اس معاملے میں قانون سازی بھی کرنی پڑی تو وہ بھی کی جائے گی۔پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو نے کہا کہ ہم جمہوریت کے حق میں ہیں لیکن (ن) لیگ مفاہمتی پالیسی سے روک رہی ہے اور ہمارے رہنماو¿ں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، پنجاب اور سندھ میں ہمارے رہنماو¿ں کو بلا جواز گرفتار کیا جارہا ہے لہٰذا اب اس حکومت کے ساتھ مزید مفاہمتی پالیسی پر نہیں چل سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر قسم کی کرپشن کے مخالف ہیں اور کرپشن کے پیسے کو دہشت گردی کے لیے استعمال کرنا گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں جب کہ دہشت گرد پاکستانی قوم کے دشمن ہیں ہم ان کے ساتھ کبھی صلح نہیں کرسکتے۔منظور وٹو نے کہا کہ ہم بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے اور (ن) لیگ کے علاوہ دیگر جماعتوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی کریں گے جب کہ الیکشن کمیشن کے حوالے سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جانے کے لیے ہم کسی کی پیروی نہیں کریں گے تاہم چاروں صوبائی ارکان کے رہتے ہوئے ہم ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…