سیالکوٹ(نیوزڈیسک)سیالکوٹ کے سرحدی گاوں ”کندن پور “ نے آٹھ شہدا کے لہو کا خراج دے کر بھارتی جارحیت کو دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا، شہادتوں کے باوجود، مقامی آبادی کے حوصلے جوان ہیں اور عزم فولادی، بچے آج بھی اسکول گئے، روز مرہ کا کام بھی جاری رہا۔سیالکوٹ سے تیرہ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کندن پور گاﺅں آزمائش کی بھٹی سے گزر کر کندن بن چکا ہے، اپنے لہو کا خراج دے کر اس گاﺅں کے آٹھ شہیدوں نے اقوام عالم کے سامنے بھارت سرکار کا مکروہ چہرہ بے نقاب کیا ہے،چھیالیس سے زائد زخموں سے چور ہیں، یہاں کے درودیوار بدمست طاقت کے نشے میں دھت بھارتی فورسز کی اس جارحیت کی داستاں سنارہے ہیں جنہیں دلی سرکارسات پردوں میں بھی نہیں چھپاسکتی۔ ورکنگ باﺅنڈری پر پاکستان کی پہلی دفاعی لائن، کندن پور کی فضا اپنے پیاروں کی یاد میں سوگوار ہے، جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب سے آگ اگلتی بھارتی بندوقوں نے یہاں کے آٹھ باسیوں کا زندگی سے ناتا توڑا،لیکن پوری آبادی کا حوصلہ نہ توڑسکیں،مکینوں کی ہمتیں جواں ہیں اور عزم چٹان کی طرح مضبوط۔ اسکولوں میں اساتذہ کی موجودگی بتارہی ہے کہ جارحیت کی سیاہ آندھی کے سامنے قدم ڈگمگائے نہیں ہیں،بلکہ مضبوطی سے زمین پر جمے ہیں،یہ تو صرف ایک جگہ کا احوال ہے،ورکنگ باﺅنڈری کے دیگر سیکٹرز چار واہ اور چپراڑ میں بھی بھارتی سورماﺅں نے نہتے شہریوں پر اپنی طاقت کا زور آزمایا ہے،جس کا پاکستانی فورسز نے منہ توڑ جواب دیا ہے۔