کراچی(نیوزڈیسک) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )نے معاشی بہتری کے حوالے سے پاکستان کی فراہم کردہ معلومات مشکوک قرار دے دیں،آئی ایم ایف کا کہنا ہے گذشتہ مالی سال کی بیلنس شیٹ کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔عالمی مالیاتی فنڈ کا ایک اور مطالبہ،آئی ایم ایف حکام کہتے ہیں پاکستان نے مالی سال دوہزار چودہ پندرہ میں بجٹ خسارے کے جو اعدادوشمار فراہم کئے، ان پر شک ہے۔حکو مت کے مطابق بجٹ خسارہ 14کھرب 50ارب روپے رہا۔ابتدا میں بجٹ خسارہ 18کھرب روپے بتایا گیا تھا۔خسارے میں اتنی نمایاں کمی کیسے ہوگئی؟تین رکنی وفد پاکستان کی بیلنس شیٹ کا آڈٹ کرے گا۔ سابق گورنر اسٹیٹ بینک نے حکومتی اعدادوشمار کوتنقید کا نشانہ بنایا۔سابق وزیر خزانہ نے بھی خسارہ 8.5فیصد سے کم ہوکر5.3فیصد آنے پر حیرت کا اظہار کیا۔بہرحال اب تحقیقات ہوں گی تو معلوم ہوگاکہ اصل کہانی کیا ہے۔اگر حکومت کے فراہم کردہ اعدادوشمار غلط ثابت ہوگئے، تو نہ صرف عالمی مالیاتی فنڈ سے پچاس کروڑ ڈالر قرضے کی اگلی قسط کھٹائی میں پڑ جائے گی، بلکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی قرضے کا حصول انتہائی مشکل ہوجائے گا۔