کراچی(نیوز ڈیسک) ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے سونے کی ایکسپورٹ کی آڑ میں اربوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث کمپنیوں کی رجسٹریشن کی ذمے داری انڈسٹری کی متعلقہ انجمنوں پر ڈال دی۔
ٹی ڈی اے پی کے ترجمان نے کہا ہے کہ جعلی فرمز کے ذریعے سونے کی ایکسپورٹ کی آڑ میں 24ارب روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث کمپنیوں کی رجسٹریشن جیم اینڈ جیولری انڈسٹری کی نمائندہ انجمنوں کی رکنیت کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی اور اس حوالے سے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پر کوتاہی برتنے اور جعلی فرمز کی اسکروٹنی نہ کرنے کے الزامات غلط ہیں۔
ترجمان کے مطابق مذکورہ انکوائری میں نامزد کمپنیوں کی رجسٹریشن کالعدم ایس آر او 266(I)2001 کے سیکشن 4 کے تحت عمل میں لائی گئی جس کے لیے آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن یا آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز آف رف اینڈ پالش پریشس سیمی پریشس اسٹون یا وزارت تجارت کی جانب سے ٹریڈ آرگنائزیشن آرڈیننس 1961 کے تحت منظور شدہ کسی بھی نمائندہ انجمن کی رکنیت کو لازمی قرار دیا گیا۔
ایس آر او 266کے تحت سونے کے زیورات کی ایکسپورٹ اور اس کے بدلے زرمبادلہ یا خام سونے کی واپسی کی ریگولیشن ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے علاوہ دیگر ایجنسیوں کی بھی ذمے داری قرار پائی ہے۔ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن کی حد تک اتھارٹی نے اپنی ذمے داری احسن طریقے سے انجام دی، یہ معاملہ زیرتفتیش ہے اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی تفتیش کے عمل میں مکمل تعاون کررہی ہے۔
منی لانڈرنگ؛ کمپنیوں کے اندراج کاالزام تنظیموں کے سر ڈال دیاگیا
28
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں