لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان کے راولپنڈی بنچ میں مصروف ہونے کی وجہ سے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کی کابینہ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے تحریک انصاف کی اعتراضی درخواست پر سماعت نہ ہو سکی ،
عدالت کے پاس لگاے گئے کیسوں کی کازلسٹ کینسل کر دی گئی ۔عدالت کی ہدایت پر تمام ارجنٹ کیسوں کو دوسرے بنچ میں لگانے کے لئے ارجنٹ برانچ بھجوا دیا گیا۔جسٹس شجاعت علی خان نے تحریک انصاف کی رہنما عندلیب عباس اور حسان نیازی کی درخواست پر سماعت کرنا تھی ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیسز زیر سماعت ہیں ۔شہباز شریف اور ان کی کابینہ نے لندن دورے کے دوران اشتہاری ملزمان سے ملاقات کی ۔ شہباز شریف نے ترکی دورے کے دوران اشتہاری سلمان شہباز کو سرکاری دورے میں شامل کیا ۔ سلمان شہباز اور ان کی اہلیہ کو سرکاری دورے کرانا قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔شہباز شریف اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر کے آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں ۔استدعا ہے شہباز شریف اور ان کی کابینہ کو عہدوں سے ہٹانے اورملک میں نگران وزیر اعظم تعینات کرنے کا حکم دیا جائے ۔