سنگاپور(نیوز ڈیسک)خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد پیر کو اجناس کی عالمی قیمتیں بھی ڈرامائی انداز میں گرگئیں، 22 اقسام کے خام مال کی قیمتوں پر مشتمل بلوبرگ کموڈیٹی انڈیکس گزشتہ روز 1.7 فیصد کی کمی سے 86.3542 پوائنٹس پر آگیا جو اس کی اگست1999 کے بعد کم ترین سطح ہے۔واضح رہے کہ خام مال کی قیمتوں میں کمی کا عمل رواں سال کے آغاز سے اس وقت سامنے آیا جب چینی معیشت میں سست روی کے باعث اس کی طلب گرنے لگی، چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہونے کے ساتھ صنعتی دھاتوں سے توانائی اور خوراک تک کم وبیش ہر شے کا سب سے بڑا صارف ملک ہے۔چینی معیشت سے متعلق نئے خدشات 2 ہفتے قبل حکومت کے یوآن کی قدر گرانے سے پیدا ہوئے کیونکہ سرمایہ کاروں نے اسے دنیا کی دوسری معیشت کی حالت سوچ سے زیادہ خراب ہونے کے اشارے کے طور پر لیا جو چین کی اشیا خریدنے کی صلاحیت متاثر کر سکتی ہے، اس پر چینی کی پیداواری سرگرمیاں 77 ماہ کی کم ترین سطح پرآنے کے باعث سرمایہ کاروں کے خدشات مزید قوی ہوگئے، یہی خدشات دنیا بھر کی منڈیوں میں ہلچل مچا رہے ہیں اور مارکیٹس میں وسائل سے متعلق حصص کی قیمتیں گر رہی ہیں۔بی ایچ پی بلٹن کے شیئر کی قیمت 5.02فیصد گر کر 22.89 اور فورٹس کیو کی قیمت 14.62فیصد کم ہو کر 1.64آسٹریلوی ڈالر فی شیئر رہ گئی۔ پیر کو امریکی ویورپی خام تیل کی قیمتیں ساڑھے 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئیں، اس وقت ڈبلیوٹی آئی کے نرخ جمعہ کے مقابلے میں 5.07 یا 2.05 ڈالر گھٹ کر 38.40ڈالر فی بیرل اور برینٹ نارتھ سی خام تیل کے 5.30 فیصد یا 2.41 ڈالر کی کمی سے 43.05 ڈالر فی بیرل پر آ گئے ہیں، لندن کی مارکیٹ میں صنعتی و زرعی اشیا میں بھی فروخت دیکھی جا رہی ہے۔لندن میٹل ایکس چینج میں تانبے کی قیمت 2.6فیصد گھٹ کر 4922 ڈالر فی میٹرک ٹن رہ گئی جو 2009 کے بعد کم ترین سطح ہے جبکہ ایلومینیم کے نرخ 1.5فیصد کی کمی سے 6سال کی کم ترین سطح پر آگئے، سویا بین، گندم اور مکئی کی قیمتوں میں بھی کمی آئی جبکہ ربڑ کی قیمیں 10 ماہ کی کم ترین سطح پرآچکی ہیں، ملائیشیا کی مارکیٹ میں پام آئل کی قیمت بھی 3 فیصد نیچے آگئی جبکہ سونے کے نرخ موجودہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مستحکم ہو رہے ہیں۔