پیر‬‮ ، 07 جولائی‬‮ 2025 

ٹیکسٹائل سیکٹرکابحران معیشت کیلئے خطرے کی گھنٹی قرار

datetime 25  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان کوجی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے باوجود ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں غیرمعمولی کمی اورتوانائی ودیگرمشکلات کی وجہ سے ٹیکسٹائل ملزکی بندش جیسے عوامل سے مقامی کاٹن انڈسٹری کی بقا کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں کیونکہ ان منفی عوامل کے سبب مقامی مارکیٹ میں روئی اورپھٹی کی قیمتوں میں ریکارڈ مندی کے خدشات بھی پیدا ہوگئے ہیں مگر ٹیکسٹائل وکاٹن انڈسٹری کے غیرمعمولی بحران میں مبتلاہونے کے باوجود گزشتہ 6 ماہ سے پاکستان میں وفاقی وزیرٹیکسٹائل کی تعیناتی نہ ہوسکی۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کے تقریباً ڈیڑھ سال قبل پاکستان کو یورپی یونین کی جانب سے ملنے والے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے بعدتوقع تھی کہ اس سے پاکستانی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ 100 فیصد کے اضافے سے 13ارب ڈالرسے بڑھ کر26ارب ڈالرتک پہنچ جائیں گی جس سے روئی اورپھٹی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا اور کسانوں کی فی ایکٹرآمدنی بھی بڑھے گی لیکن اس کے برعکس حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث پاکستانی ٹیکسٹائل وکاٹن انڈسٹری اس وقت تاریخ کے بدترین بحران میں مبتلا ہے جس سے پاکستان بھرمیں تشویش کی لہردیکھی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی برآمدات میں 50فیصدسے زیادہ حصہ رکھنے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی وزارت گزشتہ 6 ماہ سے خالی ہے جبکہ توانائی کے غیر معمولی بحران، انتہائی کم ڈیوٹی پر بھارتی سوتی دھاگے کی درآمد اور اربوں روپے کے ریفنڈز جاری نہ ہونے سے حکومت کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے دلچسپی کا اندازہ لگایا جا سکتاہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے اگرہنگامی بنیادوں پر ٹیکسٹائل انڈسٹری کے مسائل حل نہ کیے توہماری ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں مزید کمی واقع ہونے سے ملکی اورزرعی معیشت بھی غیرمعمولی مسائل کا شکار ہو سکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…