اسلام آباد(آن لائن) پی ڈی ایم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف عوامی رابطہ مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے،مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ میں پہلے دن سے ہی حکومت میں آنیکا مخالف تھا لاڈلے کا گند ہم پر ڈال دیا گیا،صرف ملک بچانے
کے لیے حکومت میں آنا قبول کیا جبکہ مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ اور یوم سیاہ کی تجویز دے دی۔۔اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب، آفتاب شیرپاؤ، پروفیسر ساجد میر، شاہ اویس نورانی نے شرکت کی جبکہ اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور محمود خان اچکزئی اور مسلم لیگ ن کے قائدمیاں نواز شریف ویڈیو لنک پر شریک ہوئے۔پی ڈی ایم اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ لاڈلے کا 4 سال کا گند ہم پر ڈال دیا گیا، صرف ملک بچانے کے لیے حکومت میں آنا قبول کیا، میں پہلے دن سے ہی حکومت میں آنیکا مخالف تھا۔ذرائع کا کہنا ہیکہ مریم نواز نے پی ڈی ایم اجلاس میں مفاہمت کی پالیسی ترک کرنے کی تجویز دی، مریم کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے آئندہ انتخابات کے لیے لائحہ عمل طیکیا جائے۔ مریم نواز نے پی ٹی آئی کے استعفے فوری منظور کرنیکا بھی مطالبہ کردیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے فل کورٹ کا مطالبہ نہیں مانا گیا، ہمیں نظر ثانی میں جانا ہے یا خاموش رہنا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف عوامی رابطہ مہم چلانے کا فیصلہ بھی کیا ہے،
پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانیکا مطالبہ بھی کیا۔اجلاس میں مولانا فضل الرحمان نے عدلیہ کے فیصلے کے خلاف یوم سیاہ منانیکی تجویز دے دی، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب ہمیں واضح سمت کا تعین کرنا ہوگا، کھیل کے سارے کرداروں سے متعلق بھی جاننا ہوگا۔