منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دنیا بھر کے اڑھائی کروڑ بچے جان بچانے والے حفاظتی ٹیکے لگنے سے محروم

datetime 16  جولائی  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک (این این آئی)اقوام متحدہ کے اداروں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)اور چلڈرن ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف)نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق 2021میں ڈھائی کروڑ بچوں کو جان بچانے والے حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے جاسکے جبکہ عالمی سطح پر حفاظتی ٹیکوں کی کوریج میں تنزلی برقرار رہی۔

یونیسف اور ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق تقریبا 30 سال کے دوران بچوں کی ویکسین میں یہ سب سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی ہے، بچوں کو تین بیماریوں خناق، تشنج اور کالی کھانسی (ڈی ٹی پی 3)سے بچائو کے حفاظتی ٹیکے لگانے کی شرح میں 2019سے 2021کے درمیان 5فیصد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ویکسین کی کوریج 81 فیصد رہ گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کے نتیجے میں صرف 2021میں تقریبا ڈھائی کروڑ بچے ایک یا زائد حفاظتی ٹیکے لگنے سے محروم رہ گئے، یہ تعداد 2020کے مقابلے میں 20لاکھ اور 2019کے مقابلے میں 60لاکھ زیادہ ہے، جس کے سبب بچوں کی بڑھتی تعداد کو بیماری کے خطرات ہیں، جنہیں روکا جاسکتا ہے۔حفاظتی ٹیکوں میں کمی کے متعدد عوامل ہیں جن میں تنازع زدہ علاقوں میں بچوں کا رہنا، جہاں پر حفاظتی ٹیکوں تک رسائی ایک چیلنج ہوتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ غلط معلومات میں اضافہ، کووڈ۔19 کی وجہ سے سپلائی چین متاثر ہونا بھی شامل ہے۔

یونیسف کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرائن روسیل نے بتایا کہ یہ بچوں کی صحت کے لیے ریڈ الرٹ ہے، ہم بچوں میں حفاظتی ٹیکے لگانے میں مسلسل بڑی کمی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کروڑوں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانا ہوں گے، یا پھر ہم زیادہ بیمار بچے اور پہلے سے دبائو کے شکار صحت کے نظام پر مزید دبا ئودیکھیں گے۔

رپورٹ کے مطابق ڈھائی کروڑ میں سے 1کروڑ 80لاکھ بچوں کو ایک بھی حفاظتی ٹیکہ نہیں لگایا گیا، ان کی زیادہ تر تعداد پسماندہ اور ترقی پذیرممالک جیسا کہ بھارت، نائجیریا، انڈونیشیا، ایتھوپیا، فلپائن میں ریکارڈ کی گئی ہے، ایک ویکسین بھی نہ لگانے والے بچوں کی تعداد میانمار اور موزمبیق میں بڑھی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2021 میں توقع تھی کہ حفاظتی ٹیکوں کا پروگرام بہتر ہو جائے گا، اور اس میں جن بچوں کو 2020میں ویکسین نہیں لگائی گئی، انہیں بھی حفاظتی ٹیکے لگا دیے جائیں گے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ حفاظتی ٹیکے لگانے کی شرح میں تاریخی کمی کے ساتھ ساتھ بچوں میں شدید غذائی قلت بھی تیزی سے بڑھی ہے۔

غذائی قلت کے سبب بچوں کی قوت مدافعت پہلے ہی کم ہے، اس صورتحال میں حفاظتی ٹیکے نہ لگنے کا مطلب ہے کہ بچوں کی عام بیماریاں مہلک بن سکتی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں حفاظتی ٹیکے لگانے کی سطح کورونا کی وبا سے پہلے کی سطح پر آچکی ہے، جس کی وجہ حکومت کا عزم تھا۔

عالمی وبا کے دوران حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو برقرار رکھنے پر تعریف کی جانی چاہیے کیونکہ صحت کا نظام اور ہیلتھ ورکر پہلے ہی دبا کا شکار تھے۔یونیسیف اور ڈبلیو ایچ او، گاوی ویکیسن الائنس اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر عالمی امیونائزیشن ایجنڈا( 2030آئی اے)2030ء کے تحت حفاظتی ٹیکے فراہم کر رہے ہیں۔

اس ایجنڈے میں حکمت عملی مرتب کی گئی ہے کہ تمام ممالک اور عالمی شراکت دار حفاظتی ٹیکوں کے ذریعے بیماریوں سے بچا ئوکیلئے مقررہ اہداف حاصل کریں، اور ہر کسی کو، ہر جگہ حفاظتی ٹیکے لگائیں۔گاوی ویکسین الائنس کے سربراہ ڈاکٹر سیٹھ برکلے نے کہا کہ یہ دیکھ کر دکھ ہوتا ہے کہ مسلسل دوسرے سال بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوررہا ہے جنہیں بیماری سے بچانے کیلئے حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے جاسکے، الائنس ملکوں کی معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے ساتھ کووڈ19ویکسین بھی لگانے میں بھی مدد کررہا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…