جھنگ(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر پنجاب کے ضمنی الیکشن میں چیف الیکشن کمشنر پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سازش کے تحت منتخب حکومت گرانے والے غدار، حقیقی آزادی
کی جنگ میں قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہے، ای وی ایم آنے سے دھاندلی کا نظام ختم ہوجانا تھا، دو خاندان 35 سال سے پاکستان پر مسلط ہیں،اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگا، 17 جولائی کو لوٹوں کو ہمیشہ کیلئے دفن کردیں گے، دھاندلی کی کوشش کے باوجود مخالفین کو شکست دیں گے، 17 جولائی کا الیکشن ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریگا۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ موسم کی خرابی کے باعث پہنچنے میں تاخیر ہوئی جس پر معذرت چاہتا ہوں، یہاں اس لیے آیا ہوں کیونکہ ہمارا نمائندہ لوٹا ہوگیا ہے، بچے بھی جان چکے ہیں کہ لوٹا کون ہوتا ہے، لوٹا وہ ہوتا ہے جو اپنے ضمیر کا سودا کرتا ہے، پاکستان کے عوام غیرت مند ہیں، لوٹا صرف وہ نہیں جو غسل خانے میں استعمال ہوتا ہے، ضمیر کا سودا کرنے والا بھی لوٹا ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے اقتدار میں کوشش کی کہ پاکستان میں صاف اور شفاف الیکشن کروائیں، ڈھائی سال کوشش کی کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پاکستان میں لائیں، ای وی ایم بھارت اور ایران میں بھی استعمال ہوتی ہے، دو خاندان جو پینتیس سالوں سے پاکستان پر مسلط ہیں، دونوں نے ہر جگہ جعلی ووٹ بنائے ہوئے ہیں، انہوں نے ای وی ایم کی پوری مخالفت کی اور ان کے ساتھ چیف الیکشن کمشنر مل گیا اور ای وی ایم نہیں آنے دی صرف اس لیے کہ دھاندلی کا موقع دیں۔انہوں نے کہاکہ وہ لوگ جو بڑی دیر سے ملک میں پاور میں بیٹھے ہیں،
وہ بھی الیکشن کو دیکھتے ہیں کہ جدھر مرضی رزلٹ کروا دیں، انہوں نے بھی الیکٹرونک ووٹنگ مشین نہیں آنے دی، اس لیے ہمارا سارا وقت لگ رہا ہے کہ ہم نے اس الیکشن میں ان کی دھاندلی کیسے روکنی ہے۔انہوں نے کہا کہ 1970 کے بعد سے الیکشن میں دھاندلی ہوتی ہے یا جو الیکشن ہارتا ہے وہ شکست تسلیم نہیں کرتا، اس لیے کوشش کی کہ میں وہ وزیراعظم بنوں گا جو پاکستان میں صاف اور شفاف الیکشن کروائے گا۔عمران خان نے کہا کہ جس
طرح سندھ میں بلدیاتی انتخابات ہوئے، اگر آپ میں اخلاقی قوت ہوتی تو آپ کو استعفیٰ دینا چاہیے تھا، ان کے اتحادی جے یو آئی اور ایم کیو ایم نے بھی کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے، 15 فیصد سیٹوں پر اس لیے بلامقابلہ امیدوار منتخب ہوئے کیونکہ پولیس کا استعمال کیا گیا، سندھ کا الیکشن کمشنر سندھ حکومت کا ملازم ہے، ان سے پیسے لیتا ہے۔انہوں نے کہاکہ سینیٹ کے الیکشن میں ہم سپریم کورٹ گئے کہ اوپن ووٹنگ ہونی چاہیے تاکہ پتہ چلے کہ اراکین
کس کو ووٹ ڈالتے ہیں کیونکہ گزشتہ 30 سال سے سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا ہے، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ہدایت دیں کہ ووٹ کی نشاندہی ہونی چاہیے، یہی الیکشن کمشنر تھا، اس نے نہیں کیا، الیکشن میں کروڑوں روپیہ چلا۔انہوں نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کا بیٹا ووٹ خریدتے ہوئے پکڑا گیا، چیف الیکشن کمشنر صاحب ابھی تک کسی کو نہیں پکڑا، اس کو نااہل قرار دینا چاہیے تھا۔انہوں نے کہاکہ آپ کے پاس اس لیے آیا ہوں
کیونکہ آپ نے ہمارے جس نمائندے کو ووٹ دیا تھا، وہ لوٹا ہو گیا ہے، بچے بھی جانتے ہیں کہ لوٹا کیا ہوتا ہے، لوٹا وہ نہیں ہوتا جو غسل خانے میں استعمال کیا جاتا ہے، لوٹا وہ ہوتا ہے جو اپنا ضمیر بیچتا ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی قوم غیرت مند ہے، ہم دنیا کے سب سے عظیم لیڈر، انسان حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے امتی ہیں، یہ ملک بنا تھا، ہم نے اللہ کے سامنے وعدہ کیا تھا اور وہی ہمارا کلمہ ہے کہ پاکستان کا مطلب
کیا لا الہ الا اللہ کہ اللہ ہم کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکتے اور ضمیر کا سودا نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ مسلمان کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں ہوتی کیونکہ ہم سچ اور حق پر کھڑے ہوتے ہیں، دوسری چیز کہ میرا تیرا رشتہ کیا لا الہ الا اللہ، اس کا مطلب ہے کہ خیبرپختونخوا، کوئٹہ، گوادر، کراچی سمیت سارے پاکستان کا آپس کا رشتہ لا الہ الا اللہ ہے، چاہے غریب ہو یا امیر، کمزور طاقت ور یہ ہمارا رشتہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم اس رشتے کو نہیں
پہچان سکے اس لیے یہ ملک عظیم نہیں بن سکا، ہمارے قائدین علامہ اقبال اور قائد اعظم تھے، وہ صادق اور امین اور اصولوں پر چلنے والے تھے، نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مدینہ کی ریاست کے جو اصول بنائے، عدل و انصاف، انسانیت اور خوداری، جب ہم ان پر کھڑے ہوں گے تو یہ قوم عظیم بنے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم ان اصولوں پر نہیں چلے، یہ وہ لوٹے ہیں جو پیسے لے کر ووٹ کو بیچتے ہیں، یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کے آئین کے خلاف
جاتے ہیں، یہ لوگ ملک سے غداری کرتے ہیں، امریکی سازش کا حصہ بن کر 22 کروڑ پاکستانیوں کی حکومت کو گراتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اتوار کو جو ضمنی انتخابات ہونے جارہے ہیں یہ ہمارے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے، آپ سب سے پورا زور لگانا ہے، گھر گھر جا کر لوگوں کو نکالنا ہے کیونکہ ہم نے یہ الیکشن اپنے مستقبل، نوجوانوں اور بچوں کے مستقبل کے لیے جیتنا ہے، ان چور اور امریکا کے غلاموں سے بچانا ہے۔پی
ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ یہ خاص طور پر عورتوں کے پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی کرتے ہیں، ان پولنگ اسٹیشنز کو سنبھالنا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر یہ انتخابات امریکا، آسٹریلیا یا دیگر مغربی ممالک میں ہوتا تو ہم سوچ رہے ہوتے کہ لوگوں کو کیسے نکالنا ہے، ہم یہ سوچ رہے ہیں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی دھاندلی سے کیسے بچنا ہے، ہم اپنے پولنگ ایجنٹس کو بتا رہے ہیں کہ کیسے دھاندلی روکنی ہے، عورتوں کے پولنگ اسٹیشن پر
کیسے یہ ریٹرننگ افسر کو پیسے دیتے ہیں، کیسے یہ جعلی ووٹ ڈالتے ہیں، کیسے یہ ووٹ پر دوہری مہر لگوا کر کسی کو ہرواتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہمارا مقابلہ صرف ووٹوں سے نہیں ہے، نوازشریف سے ہے جس نے کبھی کوئی چیز ایمانداری سے نہیں کی، الیکشن کمیشن سے ہے جو ان کے ساتھ ملا ہوا ہے، چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر سلطان مریم اور حمزہ ککڑی سے چھپ کر ملتا ہے، اس کے علاوہ لاہور میں ایک مسٹر ایکس بیٹھا ہوا
ہے، اور مسٹر وائے کو ملتان میں بھیجا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کو اس طرح الیکشن میں ہرانا ہے جس طرح پاکستان کی ٹیم بھارت میں میچ ان کے امپائروں کے باوجود جیتی، جب عمران خان کپتان تھا، اب بھی امپائروں کے باوجود ہم نے میچ جیتنا ہے، ہم نے ان کو ایسا پھینٹا لگانا ہے کہ یہ یاد رکھیں گے۔عمران خان نے کہا کہ مغربی ممالک میں اخلاقیات بہت اوپر ہیں، برطانیہ کے وزیراعظم کو صرف اس لیے نکالا کہ اس نے کورونا کے دوران
سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے احکامات دیے اور خود پارٹی کی، یہاں پر اس کی خبر تک نہیں بنتی، بھاری اکثریت سے منتخب ہونے والے وزیراعظم کو مستعفی ہونا پڑا، اس لیے وہ قومیں اوپر چلی گئیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جس طرح شہباز شریف وزیراعظم اور حمزہ ککڑی وزیراعلیٰ، اسی طرح سندھ میں زرداری خاندان بادشاہ بنے ہوئے ہیں، اسی طرح سری لنکا میں بھی ایک خاندان 20 سال سے اقتدار میں تھا، وزیراعظم اور صدر
اسی خاندان کے تھے، وہ پیسہ چوری کرکے باہر بھیج رہے تھے، آج اخبار میں چھپا کہ اس خاندان نے بیرون ملک اربوں روپے کی جائیدادیں لی ہوئی ہیں، ان کے رہنماؤں نے چوری کر کر کے ان کا ملک تباہ کر دیا۔عمران خان نے کہا کہ جس طرح آج لوگ چھٹیاں منانے دبئی جاتے ہیں، ہمارے زمانے میں بیروت جاتے تھے، وہاں کے حکمرانوں نے چوری کی، بیروت کی اب یہ حالت ہے کہ وہاں پر 70 فیصد سے زیادہ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے مدینہ کی ریاست بنائی تھی،
انہوں نے کہا کہ اگر میری بیٹی بھی چوری کرے گی تو اس کو بھی سزا ملے گی، کوئی قانون سے اوپر نہیں ہے، انہوں نے دنیا کی امامت کی، انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن نہیں حقیقی آزادی کا جہاد ہے،انہوں نے شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 75 سال سے ہماری کوئی مدد نہیں کررہا، یہ جو پیسہ آتا ہے، آپ کے لندن میں بڑے بڑے محلات میں چلا جاتا ہے، یا زرداری کے پاس چلا جاتا ہے، ہمارے بیرون ملک مقیم پاکستانی 18، 18 گھنٹے کام کرکے ملک کو پیسہ بھیجتے ہیں جس سے ملک چلتا ہے اور یہ لوگ منی لانڈرنگ کرکے ملک سے پیسہ باہر بھیج دیتے ہیں۔