بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وائرس انسانوں کو مچھروں کے لیے مزید پرکشش بنا دیتے ہیں،نئی تحقیق

datetime 6  جولائی  2022 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کنیکٹیکٹ(این این آئی) ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کچھ وائرس جسم کی بو کو بدل کر مچھروں کے لیے زیادہ پرکشش بنا سکتے ہیں۔امریکا کی یونیورسٹی آف کنیکٹِیکٹ میں اِمیونولوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر پینگہوا وینگ نے ایک غیر ملکی ویب سائٹ کو بتایا کہ مچھر دنیا کے مہلک ترین جاندار ہیں جو ہر سال ملیریا، زِکا، ڈینگی، چِکنگنیا اور زرد بخار جیسی بیماریاں پھیلا کر 10 لاکھ سے

زائد اموات کا سبب بنتے ہیں۔ایک مچھر اگر ایسے شخص کو کاٹے جس میں کوئی وائرس ہو تو وہ وائرس اس شخص تک منتقل ہو سکتا ہے جس کو مچھر متاثرہ شخص کے بعد کاٹے۔ جسم کا درجہ حرارت، سانس میں خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ اور بو تمام وہ عوامل ہیں جو مچھر کو اگلا ہدف چننے میں مدد دیتے ہیں۔ابتدائی مطالعات میں یہ معلوم ہوا تھا کہ وہ چوہے جن کو ملیریا ہوتا ہے ان کی بو بدل کر ایسی ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے وہ کیڑوں کے لیے پر کشش ہوجاتے ہیں۔پروفیسر وینگ نے بتایا کہ محققین نے ایک شیشے کے چیمبر میں ڈینگی یا زِیکا وائرس سے متاثرہ چوہے اور ایسے چوہے جو کسی وائرس سے متاثر نہیں تھے رکھے۔ اس چیمبر سے جڑے ایک شیشے کے بازو میں مچھر تھے۔انہوں نے کہا کہ جب محققین نے مچھروں تک چوہوں کی بو پہنچانے کے لیے ان کے چیمبر سے ہوا گزاری تو زیادہ تر مچھروں نے متاثرہ مچھروں کی جانب اڑنے کو ترجیح دی۔انہوں نے بتایا کہ جب ہم نے چوہوں کی بو کو روکنے کے لیے فلٹر لگائے تو دونوں جانب مچھروں کا تناسب برابر ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ چوہوں کی بو میں 20 گیشیئس کیمیکل مرکبات میں سے تین ایسے پائے گئے جو مچھروں کو چوکنا کر دیتے ہیں۔ان تین مرکبات میں سے ایک ایسیٹوفینون ہے جس کی جانب مچھر زیادہ لپکتے ہیں۔پروفیسر وینگ کا کہنا تھا کہ ڈینگی کے مریضوں سے جو بو اکٹھی کی گئی اس میں صحت مند افراد کی نسبت ایسیٹوفینون زیادہ شامل تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…