لندن(این این آئی)بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری کردہ سالانہ ریویو میں بڑی ہی خاموشی سے ملکہ برطانیہ کی بعض اہم ذمہ داریوں میں کمی کردی گئی ہے، واپس لی گئی ذمہ داریاں اب پرنس چارلس کے حوالے کی جائیں گی۔میڈیارپورٹس کے مطابق بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری کردہ سالانہ ریویو میں 96 سالہ ملکہ برطانیہ کی اہم منصبی ذمہ داریوں کی 13 نکاتی فہرست میں سے
پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کی سربراہی سمیت 6 ذمہ داریوں کو خارج کر دیا گیا ہے ، جن میں سے 5 اہم ذمہ داریاں اب پرنس آف ویلز شہزادہ چارلس کے حوالے کی جائیں گی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اب بھی ریاست کے سربراہ اور قوم کے سربراہ جیسے دو اہم منصب ملکہ برطانیہ کے کردار کا حصہ ہیں اور ملکہ برطانیہ اب بھی رسمی قانونی تقاضوں کے مطابق بطور سربراہِ ریاست اپنی ذمہ داریاں نبھاتی رہیں گی۔بطور سربراہ مملکت ان کے سرکاری دورے کرنے اور دیگر سربراہان مملکت کے سرکاری دوروں کی میزبانی اور وزیر اعظم کی تقرری سمیت دیگر اہم ذمہ داریاں اب بھی ان کے پاس ہی رہیں گے۔قوم کی سربراہ کی حیثیت میں ملکہ برطانیہ مناسب مواقع اور ضرورت کے وقت اپنا کردار ادا کر یں گی۔خیال رہے کہ گزشتہ دہائی میں یہ پہلا موقع ہے کہ ملکہ کی ذمہ اہم ریاستی ذمہ داریوں کی فہرست میں کسی قسم کی تبدیلی یا کمی کی گئی ہے۔بکنگھم پیلس ذرائع کے مطابق ملکہ برطانیہ کی منصبی ذمہ داریوں کی فہرست میں تبدیلی ان کے کردار کو قومی تشخص و اتحاد، تسلسل و استحکام اور سپورٹ اور سروس کے تناظر میں مزید واضح اور متاثر کن بنانے کے لیے کی گئی ہے، یہ کوئی بہت بڑی تبدیلی نہیں بلکہ پوسٹ جوبلی چھوٹی سی اپڈیٹ ہے۔خیال رہے کہ جون کے مہینے میں برطانوی ملکہ کی تخت نشینی کے 70 سال مکمل ہونے پر پلاٹینیم جوبلی کی تقریبات کا انعقاد کیا گیا تھا۔