پیر‬‮ ، 17 فروری‬‮ 2025 

شاہ محمود کی اگلی سیاسی منزل کے بارے میں ملک بھر میں قیاس آرائیاں

datetime 30  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 2018 میں صوبائی اسمبلی کی نشست پر اپنی شکست کا الزام پارٹی پر لگانے اور پھر اس بیان کی وضاحت کر دی ہے۔روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق سوشل میڈیا پر ان کے بیان کا پس منظر اور موجودہ حالات میں ان کی سیاست کے حوالے سے آراء اور چہ میگوئیوں کا آغاز بھی

ہوگیا ہے جس میں ان کی اگلی سیاسی منزل کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ تاہم یہ استفسار اپنی جگہ پر بہرحال وزن رکھتا ہے کہ آخر شاہ محمود قریشی صاحب کو یہ سیاسی دکھ آخر چار سال بعد کیوں یاد آیا۔ہر چند کہ وہ ملتان میں ضمنی الیکشن کی مہم کیلئے ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے اگر وہاں ان کا یہ چار سال پرانا ’’ سیاسی زخم‘‘ تازہ ہو بھی گیا تھا تو اس کی وجوہات کا اظہار انہوں نے ’’پارٹی کی سازش ‘‘ جیسے جن الفاظ میں کیا اس سے یقیناً تنظیمی سطح پر ہی نہیں بلکہ عوامی اور سیاسی سطح پر بھی اس کے اثرات کچھ اچھے مرتب نہیں ہوں گے۔بالخصوص ایک ایسے موقع پر جب چند دنوں بعد ضمنی انتخاب کا مرحلہ آنے والا ہے۔بعض حلقے جن کا شمار ان کے مخالفین میں کیا جاتا ہے شاہ محمود قریشی کے اس بیان کے تناظر میں جو پیشگوئیاں، قیاس آرائیاں اور دعوے کر رہے ہیں کہ ایک ایسے موقعے پر جب تحریک انصاف کی حکومت ختم ہونے کے بعد بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا کردار غیر معمولی سطح پر اہمیت اختیار کر رہا ہے تو وزیر خارجہ کے منصب سے محرومی ان کیلئے خاصی تکلیف دہ ہوگی۔اس کیلئے وہ اپنی پرانی جماعت پیپلز پارٹی میں واپسی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ’’وزیراعظم‘‘ بننے کا انتظار بھی کرسکتے ہیں بشرطیہ کہ انہیں کوئی یقین دہانی یا قابل بھروسہ اشارہ مل جائے اور موجودہ بیان اسی خواہش کے طویل اور صبر آزما انتظار کی ابتدائی حکمت عملی بھی ہوسکتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ایک بار پھر ازبکستان میں


تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…