ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

طالبان کا تباہ کن زلزلے کے بعد مغرب سے منجمد فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ

datetime 26  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)افغانستان کی طالبان انتظامیہ نے بین الاقوامی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تباہ کن زلزلے کے بعد ان کے ملک پرعاید پابندیاں ختم کریں اورملک کے مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں کو جاری کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغان وزارتِ خارجہ کے

ترجمان عبدالقاہربلخی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ اسلامی امارت دنیا سے مطالبہ کررہی ہے کہ وہ افغانوں کو ان کا بنیادی حق دے۔وہ افغانستان کے خلاف عاید کردہ پابندیاں کواٹھائے،ہمارے ضبط شدہ اثاثوں کو غیرمنجمد کرے اورزلزلے سے متاثرین کے لیے امداد مہیا کرے۔بلخی نے کہا کہ افغانوں کی زندگی بچانے والے فنڈز تک رسائی کا حق ترجیح ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ عالمی برادری انسانی حقوق سے متعلق خدشات کو مختلف طریقے سے نمٹتی ہے اور اس کا انحصارزیربحث ملک سے ہوتا ہے۔انھوں نے سوال کیا کہ کیا یہ قاعدہ آفاقی ہے؟ کیونکہ امریکا نے ابھی اسقاط حمل کے خلاف قانون منظورکیا ہے۔انھوں نے جمعہ کے روز امریکی سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔ جین رو بنام واڈے کے اس کیس کے فیصلے میں ایک عورت کے اسقاط حمل کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔انھوں نے سوال کیا کہ دنیا کے سولہ ممالک نے مذہبی اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے حقوق چھین لیے ہیں۔ کیا انھیں پابندیوں کا بھی سامنا ہے کیونکہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہورہے ہیں؟

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…