نیو یارک(نیوز ڈیسک)عالمی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سے ہونے والے مندی نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو بھی زبردست دھچکا لگایا ہے جس سے تیل کی قیمت مزید گرگئی ہے اور مسلسل 8 ہفتے تک اس کمی نے گزشتہ 29 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔نیویارک، ٹوکیو، بیجنگ اور یورپی یونین کی اسٹاک مارکیٹس میں تیزی سے مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جس نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں کو بھی گرا دیا ہے جو کم ہوکر 40 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہیں جس سے پاکستان سمیت دنیا کی بڑی اسٹاک مارکیٹس میں کئی سو پوائنٹ کی کمی واقع ہوئی ہے اور اس صورتحال نے ایک بار پھر عالمی معیشت کے پنڈتوں کو پریشان کردیا ہے جبکہ اس مندی کے رجحان کا سب سے زیادہ اثر پہلے سے گرتی تیل کی قیمتوں پر ہوا ہے۔امریکا میں تیل کی قیمتیں مسلسل 8 ویں ہفتے بھی کمی کا شکار رہیں جس نے مسلسل کمی کا 29 سالہ ریکارڈ توڑدیا ہے اور امریکی کروڈ آئل 1.02 ڈالر کی کمی کے بعد 40.11 ڈالر پر پہنچ گیا جو کہ گزشتہ ساڑھے 6 سال کی کم ترین سطح ہے۔ برینٹ آئل کی قیمتیں 1.28 ڈالر کی کمی کے بعد 45.33 تک پہنچ گئی ہیں اور ماہرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ یہ قیمت 45 ڈالر فی بیرل تک پہنچ جائے گی۔واضح رہے کہ ماضی میں 1986 میں مسلسل اتنی کمی دیکھنے میں آئی تھی جس کی وجہ چین کی مینوفیکچرنگ گلوبل مارکیٹ میں کمی ہے۔