راولپنڈی (آن لائن، این این آئی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغانستان میں زلزلے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گزشتہ رات افغانستان میں
آنے والے زلزلہ سے جانی ومالی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے،دکھ کی اس گھڑی میں افغان حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں،آرمی چیف نے افغان عوام کی ہر ممکن امداد کا بھی اعادہ کیا ہے۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ نے زلزلے سے متاثرہ افغان صوبے پکتیکا میں متاثرہ لوگوں کے لیے امدادی سامان اور میڈیکل ٹیمیں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔امدادی سامان میں ادویات، اشیاء خورونوش اور دیگر ضروری چیزیں شامل ہوں گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس سلسلے میں فوری اقدامات کے لیے وزیر صحت اور چیف سیکریٹری کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت مشکل کی اس گھڑی میں اپنے افعان بھائی بہنوں کے ساتھ کھڑی ہے، صوبائی حکومت اپنے افعان بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد کرے گی اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن وسائل فراہم کرے گی۔انہوں نے افغانستان میں زلزلے سے ہونے والی جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام جاں بحق افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔واضح رہے کہ افغانستان میں بدھ کی صبح 6.1 شدت کا زلزلہ آیا جس کے باعث اب تک 950 افراد جاں بحق اور 600 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ کئی مکانات بھی تباہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں نصف شب آنے والے زلرلے نے تباہی مچادی جہاں پاک افغان سرحد پر واقع افغان صوبوں پکتیکا اور خوست کے تین اضلاع میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے باعث شدید جانی و مالی نقصان ہوا اوردرجنوں مکانات زمین بوس ہوگئے جن کے ملبہ تلے آکر 950سے زائد افغان شہری جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔جاں بحق و زخمیوں میں بچے اور خواتین بھی شامل بتائے جاتے ہیں۔برطانوی خبررساں
ادارے کی رپورٹ میں امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی سی) کے حوالے سے بتایا گیا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.1 ریکارڈ کی گئی اورزلزلے کا مرکز جنوب مشرقی افغانستان میں خوست شہر سے 44 کلومیٹر دور تھا جبکہ اس کی گہرائی 51 کلومیٹر تھی۔ جہاں نصف شب آنے والے زلزلے کے جھٹکے افغان دارالحکومت کابل‘ ننگرہار‘ خوست‘ پکتیا‘ پکتیکا‘ غزنی‘ میدان وردک اور کئی دیگر صوبوں میں انتہائی شدت کے ساتھ محسوس کئے گئے جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق صوبہ پکتیکا کے گیان اور ارگون اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں کئی گاؤں مکمل طورپر تباہ ہوگئے ہیں اور مکانات کے ملبے تلے دب کر سینکڑوں افغان شہری جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں۔جاں بحق اور زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ صوبہ خوست کے ضلع سپیرا میں ڈنڈاکی نامی گاؤں میں بھی زلزلے نے شدید جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے جہاں متعدد گھروں کی چھتیں گرگئی ہیں تاہم ابھی امدادی کام جاری ہیں اور ملبہ تلے دبے لوگوں کو نکالاجارہاہے جس کے نتیجے میں ہلاک و زخمی افراد کی تعدادمیں اضافہ کا خدشہ ظاہرکیا جارہا ہے۔