جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کے فیصلے کی امریکی عدالت میں گونج

datetime 18  جون‬‮  2022 |

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے فیصلوں کی عالمی سطح پر پذیرائی ہوئی ہے، کاون ہاتھی سے متعلق چیف جسٹس اطہر من اللہ کے فیصلے کا امریکی عدالتی فیصلے میں تذکرہ ہوا ہے،سٹیٹ آف نیو یارک کورٹ آف اپیلز کے14 جون کے

فیصلے میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کے فیصلے کا تذکرہ کیا ۔ امریکی عدالت نے چیف جسٹس اطہر من اللہ کے جانوروں سے متعلق دیئے گئے فیصلے کا ایک پیراگراف اپنے فیصلے میں شامل( reproduce )کیا ہے،امریکی عدالت نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے متعلق پیرا گراف لکھا کہ بلاشبہ جانور بھی حساس وجود رکھتے ہیں، ان کے بھی جذبات ہوتے ہیں ،جانور بھی خوشی غمی کے لمحات محسوس کر سکتے ہیں ،ہر قسم کے جانوروں کے قدرتی طور اپنی اپنی رہنے کی جگہیں ہیں ،جانور کی اپنی ضرورت کے مطابق ان کو ماحول چاہیے ہوتا ہے، قدرتی ماحول کے برعکس ایک ہاتھی کو دوسرے ہاتھیوں سے الگ کرکے اکیلے کیسے رکھا جا سکتا ہے؟قدرتی طور پر جانوروں کے بھی حقوق ہیں اور وہ ان کو ملنے چاہئیں، جانوروں کا حق ہے کہ وہ اپنی قدرتی ضروریات پوری کرنے والے ماحول میں رہیں ۔یاد رہے کہ اسلام آبا ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے20 مئی2020 کو جانوروں کے حقوق کے تناظر میں کاون ہاتھی کی کمبوڈیا منتقلی کا غیر معمولی فیصلہ دیا تھا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…