جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

پاکستان قطری ایل این جی کی موخر ادائیگیوں کا منصوبہ حاصل کرے گا، مفتاح اسماعیل

datetime 12  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ادائیگیوں کے توازن کے بحران اور زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر جیسے مسائل کے پیش نظر کہا ہے کہ پاکستان قطر کے ساتھ طویل المدتی معاہدوں کے تحت خریدی گئی مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے لیے موخر ادائیگی کا منصوبہ حاصل کرے گا۔وزیر خزانہ نے ایک انٹرویومیں ہم نے موخر ادائیگی کے منصوبے کے بارے میں بات کی ہے

یا کم از کم میں نے اس کی درخواست کی ہے اور پاکستان کے وزیر پیٹرولیم اس حوالے سے مذاکرات کررہے ہیں اور بات چیت کرنے جا رہے ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف امداد کی بحالی کے منتظر پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کا سامنا ہے جو 45 روز سے کم درآمدات کے لیے کافی رہ گیا ہے، علاوہ ازیں درآمدی بل پر حاوی توانائی کی خریداری سمیت کرنٹ اکاؤنٹ کا ایک بہت بڑا خسارہ بھی درپیش ہے۔روس کی رسد میں کمی اور ایشیا میں دوبارہ پیدا ہونے والی طلب کے درمیان حالیہ مہینوں میں عالمی توانائی کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں۔وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بھی ان مذاکرات کی تصدیق کی ہے جنہوں نے رواں ہفتے دوحہ میں قطر کے وزیر مملکت برائے توانائی امور اور قطر کے توانائی کے چیف ایگزیکٹو سعد الکعبی کے ساتھ مذاکرات کیے تاہم وززیر پیٹرولیم نے کہا کہ حکومت وسیع پیمانے پر مذاکرات میں قیمتوں کے تعین اور فراہمی کی مختلف حکمت عملیوں کو تلاش کر رہی ہے۔مصدق ملک نے ایک آڈیو پیغام میں مذاکرات کو ابتدائی سطح پر قرار دیتے ہوئے کہا کہ موخر ادائیگی یقیناپاکستان کیلئے نقد بہاؤ کی راہ میں بہت زیادہ فائدہ مند ہو گی تاہم یہ واحد بات چیت نہیں ہے جو ہم کر رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق قطر کی حکومت نے فوری طور پر اس حوالے سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

حالیہ برسوں میں پاکستان نے بجلی کی پیداوار کے لیے ایل این جی پر انحصار بڑھایا ہے تاہم اسے بڑے پیمانے پر بجلی کے بحران کا سامنا ہے کیونکہ ایندھن کی خریداری غیریقینی اور مہنگی ہے۔

مفتاح اسماعیل کے مطابق حکومت قطر سے ماہانہ 3 کارگوز کیلئے 5 یا 10 سالہ ایل این جی سپلائی کے نئے معاہدے کے ساتھ ساتھ موجودہ معاہدے کے تحت اضافی کارگو کے بارے میں بھی بات کر رہی ہے۔

قطر کے ساتھ پاکستان کے پہلے ہی طویل مدتی سپلائی کے 2 معاہدے ہیں، پہلا معاہدہ 2016 میں ایک ماہ میں 5 کارگوز کے لیے ہوا تھا اور دوسرا 2021 میں ہوا تھا جس کے تحت پاکستان کو فی الحال 3 ماہانہ سپلائیز ملتی ہیں۔مصدق ملک نے کہا کہ قطر ان متعدد سپلائرز میں سے ایک ہے

جن سے پاکستان مدتی معاہدوں کے لیے بات کر رہا ہے کیونکہ وہ طلب سے بھرپور مہنگی مارکیٹ میں جانے کی کوشش کرتا ہے۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو 2 دیگر طویل مدتی سپلائی فراہم کرنے والے کنٹریکٹ پر سپلائی کی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…