لاہور((نیوزڈیسک)بینکوں سے رقوم کی منتقلی پر ٹیکس کے بعد ایک اور بحران کھڑا ہوگیا،لاکھوں زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں، پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچرز ایسوسی ایشن نے حکومت کو چار روز میں ڈرگ آرڈیننس 2015ءواپس لینے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک گیر دھرنے دئیے جائیں گے ۔ پی پی ایم اے کے وائس چیئرمین منصور بلال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قانونی طور پر کام کرنے والے فارماسیوٹیکل مینوفیکچرز کا معاشی قتل عام بند کرے۔ پنجاب حکومت نے جو ڈرگ آرڈیننس پاس کیا ہے اس سے جگ ہنسائی ہوئی۔وائس چیئرمین پی پی ایم اے نے مزید کہا کہ حکومت نے قانونی اور غیر قانونی طورپر کام کرنے والے فارماسیوٹیکل مینوفیکچرز کو ایک ہی صف میں کھڑا کر دیا ہے،جو ملک کی بدنامی کا باعث ہے۔ منصور بلال کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ڈرگ آرڈیننس واپس نہ لیا تو ملک گیر دھرنے دیئے جائیں گے۔اس موقع پر پی پی ایم اے کے زیر اہتمام احتجاج بھی کیا گیا جس میں حکومت سے مذکورہ آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔مجوز ہ ٹیکس کے خلاف دھرنے پہلا اقدام ہیں اور اس کے بعد ہڑتال پر بھی غور کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے ادویات کی قلت پیداہونے سے لاکھوں زندگیاں خطرے میں پڑنے کا خدشہ پیداہوگیاہے۔