لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ،آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پٹرول پمپ مالکان کو راتوں رات کروڑوں روپے کا فائدہ ہوگیا۔بعض کمپنیوں نے 10لاکھ سے ایک کروڑ لٹر تک سٹاک جمع کیا انہیں قیمتیں بڑھنے کی پہلے سےاطلاع تھی ، روزنامہ جنگ میں تجمل گرمانی کی خبر کے
مطابق ذرائع نے کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور پٹرول پمپ مالکان کو پہلے اطلاع تھی کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے وہ گزشتہ ایک ماہ سے پٹرول اور ڈیزل کے اسٹاک جمع کرنے میں مصروف تھے بعض کمپنیوں نے 10لاکھ سے ایک کروڑ لٹر تک کے سٹاک جمع کئے ہوئے تھے، آئل ٹینکروں کو پٹرول اور ڈیزل سے بھرنے کے بعد کھڑا کررکھا تھا،پٹرول پمپ مالکان نے بھی 14سے 40ہزار لٹر کے سٹاک جمع رکھے تھےگزشتہ روز جیسے ہی پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کا علان ہوا متعدد پمپ مالکان نے پٹرول کی فروخت بند کردی اور نئے قیمتوں کے اطلاق کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی فروخت بحال کردی گئی۔یاد رہے کہ حکومت نے پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کردیاہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے، حکومت نے پیٹرول، ڈیزل اور کیروسین آئل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے اضافے کا فیصلہ کیا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان رات 12 بجے سے ہوگا۔مفتاح اسماعیل نے کہا کہ قیمت میں اضافے کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 179.86روپے کا ہوجائیگا، ایک لیٹر ڈیزل 174.15 روپے اور لائٹ ڈیزل 148.31 روپے فی لیٹر ہو جائیگا، جس قیمت پر ڈیزل مل رہا ہے، اس سے 56 روپے کم پردے رہے ہیں۔