ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

موسمیاتی تبدیلیاں،پاکستان میں ہیٹ ویو کا امکان 100 گنا بڑھ گیا

datetime 19  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی)موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ماضی کے مقابلے میں اب پاکستان اور بھارت میں ہیٹ ویو کا امکان100 گنا زیادہ بڑھ گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانیہ کے محکمہ موسمیات سے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے ایک تجزیے میں بتایا کہ قدرتی طور پر اوسط درجہ حرارت سے زیادہ کی ہیٹ ویو کا سامنا 312 سال میں ایک بار ہوتا ہے،

مگر موسمیاتی تبدیلیوں نے قدرتی طریقہ کار کو بدل دیا ہے اور اب برصغیر میں ایسا ہر 3.1 سال بعد ہوسکتا ہے۔اپریل اور مئی 2010 کو قدرتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے درمیان موازنے کو استعمال کیا گیا تھا کیونکہ وہ مہینے ہیں جن میں 1900 کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔پاکستان اور بھارت میں حالیہ ہفتوں کے دوران درجہ حرارت میں اضافے سے فصلوں کو نقصان پہنچا، بجلی کی فراہمی پر دباو بڑھا جبکہ متاثرہ علاقوں میں لوگ گھروں کے اندر رہنے پر مجبور ہوئے۔جیکب آباد دنیا کے چند گرم ترین شہروں میں سے ایک ہے جہاں 15 مئی کو درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا جبکہ 14 مئی کو 50 سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔اس تجزیے میں یہ بھی بتایا گیا کہ رواں صدی کے آخر تک اس خطے میں ہر1.15 سال بعد ہیٹ ویو کا سامنا ہوسکتا ہے۔برطانوی سائنسدانوں نے بتایا کہ برصغیر میں مون سے قبل اپریل اور مئی میں درجہ حرارت بڑھنا غیرمعمولی نہیں ، مگر ہماری تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث درجہ حرارت کی شدت میں اضافے سے ہیٹ ویو کا امکان 100 گنا بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 21 ویں صدی کے اختتام تک موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث درجہ حرارت میں اوسطا ہر سال اضافہ ہوگا۔پاکستان اور بھارت موسمیاتی بحران بالخصوص شدید گرمی سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں اور سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ حالیہ ہیٹ ویو کے دوران خطے میں درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ بن سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں برصغیر کے درجہ حرارت میں معمولی کمی آئی ہے مگر رواں ہفتے کے دوران اس میں پھر سے اضافہ ہوگا، خاص طور پر ہفتے کے اختتام پر درجہ حرارت عروج پر ہوگا اور کچھ مقامات پر یہ 50 سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے گا اور وہاں رات کا درجہ حرارت بھی بہت زیادہ ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…