اسلام آباد (این این آئی)صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دفتر خارجہ کی طرف سے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے انتقال پر متحدہ عرب امارات جاکر نئے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے تعزیت کر نے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے جاکر تعزیت کی۔ تفصیلات کے مطابق
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زیدالنہیان کے انتقال پر دفتر خارجہ نے صدر عارف علوی کو گزشتہ روز ایک ایڈوائس بھجوائی جس میں کہاگیا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دیرینہ اور قریبی تعلقات ہیں اور انتقال کر نے والے صدر شیخ خلیفہ بن زیدالنہیان کے دور میں یہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ،کافی ممالک کے صدور وہاں جا کر تعزیت کررہے ہیں لہذا دونوں ممالک کے تعلقات کی نوعیت کے پیش نظر صدر مملکت کو متحدہ عرب امارات جاکر ان کی قیادت کے ساتھ سابق صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی وفات پر تعزیت کر نی چاہیے تاہم صدر مملکت نے دفتر خارجہ کی اس ایڈوائس کو نظر انداز کر دیا اور اسلام آباد میں سفازتخانے جاکر تعزیت کی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال بالخصوص پنجاب میں نئے گور نر کی تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم ہائوس اور ایوان صدر کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے صدر نے غیر ملکی دورہ نہیں کیا اور اگر صدر غیر ملکی دورے پر چلے جاتے تو چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی قائمقام صدر بن جاتے اورگور نر پنجاب بلیغ الرحمن کی تعیناتی کی سمری کی منظوری دے دی جاتی اس لئے صدر عارف علوی نے دفتر خارجہ کی ایڈوائس کو نظر انداز کر دیا جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زر داری کے علاوہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کر کے سابق صدر شیخ زیدبن النہیان کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا۔