کراچی(نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے پاکستان نورانی ابوالخیر گروپ کے رہنما اور معروف ٹی وی میزبان شبیر ابوطالب کو وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے نے کروڑوں روپے حوالہ ہنڈی کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ ابتدائی طور پر دوران تفتیش ان سے 30 کروڑ روپے برآمد بھی ہوئے ہیں ، ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کی ٹیم نے انہیں سوموار اور منگل کی درمیانی شب گرفتار کیا ، شبیر ابو طالب پر 80 کروڑ روپے حوالہ ہنڈی کے زریعے منتقل کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ، ایف آئی اے ذرائع کے مطابق شبیر ابو طالب نے 5سال پہلے گلیکسی منی ایکسچینج کے نام سے کاروبار بھی چلاتا رہا ہے ، وفاقی حکومت کی طرف سے کاروائی کے بعد خانانی اینڈ کالیا گروپ اور گلیکسی منی ایکسچینج کے دفاتر کو بند کردیا تھابعد ازاں شبیر نے صائمہ ٹریڈ سنٹر میں بغیر نام کے اپنا کاروباری دفتر قائم کیا تھا،
مزید پڑھے: عمرا ن خان اورریحام خان میں دوریاں ،دونوں الگ الگ کیوں رہ رہے ہیں ؟ ایک دلچسپ انکشاف
حراست میں لیے جانے کے بعد سٹیٹ بنک آف پاکستان کی طرف سے ان کے خلاف تحریری شکایت بھی ایف آئی اے کو جمع کروادی گئی ہے جس میں فارن ایکسچینج ایکٹ کے تحت کاروائی کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے ، واضح رہے کہ ایف آئی اے نے کرپشن اور قبضہ مافیا کیخلاف سندھ بھر میں کارروائیوں کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔