اتوار‬‮ ، 10 اگست‬‮ 2025 

’’اگر ملک کی حفاظت میں کوئی بھول، چوک ہوئی تو معافی کی گنجائش نہیں ہے‘‘ پاک فوج نے بیان جاری کر دیا

datetime 13  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

را ولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی) آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پشاور کور کمانڈر کے حوالے سے اہم سینئر سیاستدانوں کے حالیہ بیانات انتہائی نامناسب ہیں،اگر ملک کی حفاظت میں کوئی بھول، چوک ہوئی تو معافی کی گنجائش نہیں ہے ۔جمعرات کو جاری بیان کے مطابق آئی ایس پی آر نے کہاکہ پشاور کور پاکستان آرمی کی ایک ممتاز فارمیشن ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پشاور کور دو دہایئوں سے دہشت گردی کے خلاف قومی جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہی ہے،اس اہم کور کی قیادت ہمیشہ بہترین پروفیشنل ہاتھوں میں سونپی گئی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پشاور کور کمانڈر کے حوالے سے اہم سینئر سیاستدانوں کے حالیہ بیانات انتہائی نامناسب ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایسے بیانات سپاہ اور قیادت کے مورال اور وقار پر منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق افواج پاکستان کے بہادر سپاہی اور آفیسرز ہمہ وقت وطن کی خودمختاری اور سالمیت کی حفاظت اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر رہے ہیں۔اس لئے سینئر قومی سیاسی قیادت سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ادارے کے خلاف ایسے متنازعہ بیانات سے اجتناب کریں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ جو بیان جاری کیا گیا ہے اس میں سب کچھ واضح ہے، گزشتہ چند دنوں میں سینئر سیاستدانوں کی طرف سے مختلف مواقعوں پر نامناسب بیانات دئیے جا رہے ہیں، کافی عرصے سے برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں، بار بار کہہ رہے ہیں کہ فوج کو سیاست میں مت گھسیٹیں اور سیاسی گفتگو کا حصہ مت بنائیں ، ملک میں سکیورٹی کے چیلنجز بہت زیادہ ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہماری افواج سرحدوں اور اندرون ملک اہم ذمہ داریاں سرانجام دے رہی ہیں، تمام فوکس ان تمام ذمہ داریوں پر ہے۔ انہوںنے کہاکہ سیاسی حالات میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں، میں میڈیا، سیاستدانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ فوج کو سیاسی گفتگو سے دور رکھیں۔میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ آرمی چیف کی تقرری سے متعلق باتیں بالکل بھی مناسب نہیں ہے، آرمی چیف ایک بہت اہم عہدہ ہے،تقرری کا طریقہ کار آئین اور قانون میں واضع کر دیا ہے، تقرری آئین اور قانون کے مطابق ہو جائیگی، اس موضوع کو بحث بنانا اور بات چیت کرنا اس کو متنازع بنانے کے مترادف ہے، آرمی چیف کی تقرری سے متعلق ایک بار پھر درخواست ہے اس کو موضوع بحث نہ بنائیں۔

سیاستدانوں کی جانب سے الیکشن کروانے کے مطالبے کے سوال پر ترجمان پاک فوج نے کہا کہ الیکشن کرانے سے متعلق ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، سیاست کا ہمارے ساتھ تعلق نہیں، ایک سال سے واضح طور پر عمل کر کے دکھایا ہے، کسی بھی ضمنی انتخابات، بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر سیاسی معاملات دیکھ لیں ہم نے واضح طور پر ان چیزوں سے اپنے آپ کو دور رکھا، اب اس کی تصدیق تمام سیاستدان کر رہے ہیں،

سیاسی صورتحال میں مداخلت کی باتیں مناسب نہیں، یہ کسی کو بھی سوٹ نہیں کرتی۔لانگ مارچ خونی ہونے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں، اس پر کوئی کمنٹ نہیں کرنا چاہتا، ملک کی سکیورٹی اور حفاظت کے لیے ہر وقت تیار ہیں،انشاء اللہ پاکستانی عوام کی حفاظت کرینگے اور ملک پر کوئی آنچ نہیں دیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سوئس سسٹم


سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…