بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

سیاسی تنازعات کیلئے مذہب کا استعمال درست نہیں،جسٹس اطہرمن اللہ

datetime 12  مئی‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں کرنا چاہیے، ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے لہٰذا ریاست کو چاہیے سیاسی قیادت کو بٹھائے اور پالیسی بنائیکہ مذہب کو سیاست میں نہیں لانا کیونکہ سیاسی تنازعات کیلئے مذہب کا استعمال درست نہیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے مسجد نبوی ؐواقعہ پر فواد چوہدری،

قاسم سوری اور شہباز گل کی درخواستوں پر سماعت کی جس سلسلے میں فواد چوہدری عدالت میں پیش ہوئے۔کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ سیاسی قیادت ہی سوسائٹی میں تبدیلی اور صبر لا سکتی ہے، مذہب کو سیاسی مقصد کے لیے استعمال کرنا خود توہین مذہب ہے، اس طرح 2018 میں بھی ہوا اور پہلے بھی ہوتا رہا، یہ بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں سے ایک ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ایک غیر ملکی کو سیالکوٹ میں مارا گیا اور مشال خان کا واقعہ بھی سامنے ہے، یہاں پر بھی جو کیسز درج ہو رہے ہیں وہ درست معلوم نہیں ہوتے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ مذہبی جذبات کا احترام ہے مگر ریاست کی بھی ذمہ داری ہے، مدینہ منورہ میں واقعہ ہوا، ریاست کا کام ہے یقینی بنائے کہ مذہبی استحصال نہ ہو، اس کورٹ کے پاس بھی ایسی پٹیشن آئی تھی جسے خارج کر دیا، اگر تاثر ہے کہ سیاسی طور پریہ ہورہا ہے تویہ تاثر زائل کرنا بھی ریاست کا کام ہے، ریاست نے ماضی میں مذہب کی بنیاد پر اس طرح کی حرکتیں کی ہیں، لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہب کو سیاست میں استعمال نہیں کرنا چاہیے، ماضی میں ایسا ہوتا رہا ہے لہٰذا ریاست کو چاہیے سیاسی قیادت کو بٹھائے اور پالیسی بنائیکہ مذہب کو سیاست میں نہیں لانا کیونکہ سیاسی تنازعات کے لیے مذہب کا استعمال درست نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ آئین پاکستان کی بہت بے توقیری ہو چکی ہے، آئین پاکستان ہی لوگوں کو اکٹھا رکھ سکتا ہے، ہم آئین کو سپریم نہیں سمجھتے ورنہ آج ملک میں یہ حالات نہ ہوتے، ادارے بھی اسی آئین کے تابع ہیں، سب کو آئین کی پاسداری کرنی چاہیے، آئین کے تحت ہر ادارہ جوابدہ ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…