پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان کے حوالے سے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید پر شاہد آفریدی بھی میدان میں آ گئے

datetime 7  مئی‬‮  2022 |

کراچی (این این آئی)قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے کبھی عمران خان کی ذات پر تنقید نہیں کی ہے، ان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھنے کا حق انہیں حاصل ہے۔شاہد آفریدی، المعروف بوم بوم لالا کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے متعلق اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر 3 منٹ 41 سیکنڈ طویل ویڈیو پیغام شیئر کیا ہے

جس میں انہوں نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو اپنا دوست قرار دیتے ہوئے اْن سے نا صرف محبت کا اظہار کیا بلکہ اْن پر تنقید بھی کی ہے۔شاہد آفریدی نے اپنے ویڈیو پیغام کے آغاز میں اپنی شہرت اور بہترین کرکٹ کیریئر کا ذمہ دار عمران خان کو ٹھہرایا۔شاہد آفریدی نے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اختلاف رائے کا احترام کرنا مہذب معاشرے کی نشانی ہے، اْنہوں نے بطور کپتان ہمیشہ عمران خان کی تعریف کی ہے لیکن بطور وزیر اعظم، عران خان کی سوچ اور پالیسیوں سے اختلاف کرنا اْن کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ہمیشہ میرے آئیڈیل رہے ہیں، ان کو دیکھ کر کرکٹ شروع کی، 1992ء ورلڈ کپ سے ہماری بہت یادیں جڑی ہیں۔شاہد آفریدی نے کہا کہ میں نے کبھی عمران خان کی ذات پر تنقید نہیں کی ہے، ان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھنے کا حق مجھے حاصل ہے، میں یہ بات ایک عام شہری کی حیثیت سے کر رہا ہوں، میں نے سیاسی باتوں کی وجہ سے تنقید نہیں کی، عام پاکستانی کے طور پر خیالات کا اظہار کیا ہے اور تنقید اور اختلاف کرنے کا حق ہر پاکستانی کو حاصل ہے۔شاہد آفریدی نے کہا کہ ایک دوسرے سے اختلافات رکھیں لیکن اسے نفرت میں نہیں بدلنا چاہیے۔شاہد آفریدی نے کہا کہ جب میں نے نو منتخب وزیر اعظم، شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے کی مبارکبادی دی تھی تو میں جانتا تھا کہ مجھ پر تنقید ہوگی، شہباز شریف کو وزیر اعظم بننے کی مبارکباد دینے کے پیچھے میرا کوئی سیاسی یا زاتی مفاد شامل نہیں ہے۔شاہد آفریدی کا اپنے ویڈیو پیغام میں کہنا تھا کہ جو بھی سربراہ ہیں ہمارے ملک کے وہ تمام قابل احترام ہیں کیوں کہ وہ ملک کی نمائندگی کرتے ہیں، ہم اگر ملک کی عزت چاہتے ہیں تو حکومت وقت اور اپنے سربراہوں کی عزت کرنی ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…