اسلام آباد (این این آئی)سابق صدر آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی کے وفاقی کابینہ میں شمولیت کی تردید کر دی۔ پارلیمنٹ ہائوس میں صحافی نے سابق صدر سے سوال کیاکہ کیا پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ میں شامل ہو گی۔ آصف علی زر داری نے کہاکہ میرا خیال ہے ابھی پارٹی شامل نہیں ہو رہی۔
صحافی نے سوال کیاکہ کیا آپ سارا بوجھ شہباز شریف پر ڈالنا چاہتے ہیں۔ آصف علی زر داری نے جواب دیاکہ ہماری خواہش ہے کہ پہلے دوسرے دوستوں اکاموڈیٹ کیا جائے۔دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہاہے کہ ادارے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں جو ہماری فتح ہے، ہم اب متحدہ حکومت ہیں ، ہم نے ایک سلیکٹڈ وزیراعظم جسے اس ایوان پر مسلط کیا گیا تھا اسے گرا دیا گیا، یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے ،اگر اس ملک کے سارے کے سارے ادارے متنازع بننے کے بجائے آئینی بنیں تو اس دنیا میں کوئی طاقت نہیں جوپاکستان کی ترقی کو روک سکے، اگر یہ سفر ہم مکمل کرتے ہیں تو پاکستانیوں کو ان کے حقوق ملیں گے۔ ہفتہ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نومنتخب اسپیکر کو مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہا کہ جس کرسی پر آپ بیٹھے ہیں اس کی توہین ہوئی ہے، جس پارلیمان کا ہم حصہ ہیں گزشتہ چند ماہ میں اس ایوان کے ساتھ مذاق کیا گیا، پوری دنیا میں پاکستان کے تشخص اور جمہوریت اور آئین کے ساتھ کھیلا گیا۔
انہوں نے کہاکہ میں متحدہ اپوزیشن کہنے والا تھا لیکن اب تو ہم متحدہ حکومت ہیں، ہماری سب سے بڑی کامیابی یہ تھی ہم نے ایک سلیکٹڈ وزیراعظم جسے اس ایوان پر مسلط کیا گیا تھا اسے گرا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن اور ملک پورے ملک کی فتح یہ ہے کہ پاکستان کے عوام کو ایک امید کی کرن نظر آرہی ہے کہ پاکستان کے وہ تمام ادارے جو متنازع رہے ہیں وہ شاید اب ایک متنازع کردار سے منتقل ہوتے ہوئے آئینی کردار کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر یہ منتقلی مکمل ہوتی ہے، اگر اس ملک کے سارے کے سارے ادارے متنازع بننے کے بجائے آئینی بنیں تو اس دنیا میں کوئی طاقت نہیں جو پاکستان کی ترقی کو روک سکے، اگر یہ سفر ہم مکمل کرتے ہیں تو پاکستانیوں کو ان کے حقوق ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب اس وقت تمام جماعتیں اور ملک آپ کی طرف دیکھ رہا ہے، اگر ہم اس جدوجہد میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو تاریخ ہم سب کو یاد کرے گی۔