بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اپنے دور میں ایک روپیہ ادھر سے اْدھر نہیں ہونے دیا،ایک ایک پائی کا حساب لے سکتے ہیں، چیئر مین نیب

datetime 15  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) چیئر مین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ اپنے دور میں ایک روپیہ ادھر سے اْدھر نہیں ہونے دیا،ایک ایک پائی کا حساب لے سکتے ہیں۔ جمعرات کو رانا تنویر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید بھی پیش ہوئے اور بریفنگ دی ۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ نیب نے مجموعی طور پر 820 ارب روپے ریکور کیے،

موجودہ چیئرمین کے دور میں 587 ارب روپے ریکور کیے گئے، اپنے دور میں ایک روپیہ ادھر سے اْدھر نہیں ہونے دیا،ایک ایک پائی کا حساب رکھا ہوا آپ حساب لے سکتے۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ نیب ریکوریوں کا مکمل آڈٹ آڈیٹر جنرل نے کیا۔ حکام نے بتایاکہ نیب نے 500 ارب ڈائریکٹ ریکور کیے، نیب نے 198 ارب روپے بینک لون ڈیفالٹر سے وصول کیے، نیب نے 45 ارب روپے عدالتی جرمانے کی مد میں وصول کیے۔ رانا تنویر حسین نے کہاکہ چیئرمین نیب نے اچھا کام کیا لیکن ابھی بہت کام کرنے والا ہے۔ انہوںنے کہاکہ لاہور میں ایسے گروپ بھی جن کے پاس زمین نہیں اور اربوں روپے وصول کر رہے ہیں، عمران خان کے دور میں گندم اور ادویات اسکینڈل پر نیب نے کچھ نہیں کیا، آر ایل این جی میں تاخیر سے سیکرٹری پٹرولیم نے اعتراف کیا 20 ارب کا نقصان ہوا، نیب نے آر ایل این جی کی تاخیر پر کوئی تحقیقات نہیں کیں۔چیئر مین نیب نے کہاکہ راولپنڈی کی ایک سوسائٹی سے اڑھائی ارب روپے متاثرین کو دلوائے، اس سوسائٹی میں 45 لاکھ کا میں نے بھی پلاٹ لیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ جب سوسائٹی مالک کو طلب کیا تو اس نے کہا پیسے میرے پاس ہیں مجھے زمین لے کر دیں، سوسائٹی کے مالک کو کہا کہ نیب زمین کی لین دین کا کام نہیں کرتا۔ جسٹس جاوید اقبال نے کہاکہ سوسائٹی مالک نے کہا میں آگے تک جاؤں گا، میں نے کہا آپ آگے جائیں گے نہ پیچھے جائیں گے بلکہ جیل جائیں گے۔

چیئر مین نیب نے کہاکہ میرے دور میں نیب نے اچھے کام کیے ان کی تو تعریف ہونی چاہیے جس پر رانا تنویر حسین نے کہاکہ تنخواہیں، مراعات نیب پہلے ہی بہت زیادہ لے رہا اور جب چاہے بڑھا لیتے ہیں،پی اے سی نے 589 ارب روپے ریکور کیے ہیں۔پی اے سی اجلاس کے بعد چیئرمین نیب نے کہاکہ نیب کے بارے میں اراکین پارلیمنٹ کو تفصیلی بریفنگ دوں گا۔ ان سے سوال کیاگیاکہ عمران خان کے تحائف کے بارے میں تحقیقات ہوں گی؟

۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ کیا ان کے خلاف تحقیقات نہیں ہو رہی؟ کیا ان کے کیسز عدالتوں میں نہیں ہیں؟ یہ بھول جائیں کہ نیب کی کسی کے ساتھ کوئی وابستگی ہو گی۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ نیب کی وابستگی صرف پاکستان کے ساتھ ہے، پولیٹیکل انجینئرنگ کا لفظ نیب میں ہے ہی نہیں۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی سابق وزیراعظم ہیں میرے قابل احترام ہیں، شاہد خاقان عباسی کے بارے میں بات نہ کریں۔ چیئر مین نیب سے سوال کیاگیاکہ عمران خان چلے گئے کیا عہدہ سے مستعفی ہوں گے؟ ۔ چیئر مین نیب نے کہاکہ آفس میں آئیں جواب دوں گا، جیسے آپ کہیں گے کر لیں گے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…