کراچی(نیوز ڈیسک) سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم نے تجویز پیش کی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ انڈر 19کرکٹرز پر سرمایہ کاری کرے کیونکہ ماضی قریب کے بیشتر بہترین کھلاڑی جونیئر کرکٹ کی پراڈکٹ تھے البتہ اس اہم پہلو پر غور اور عمل کرنا سلیکٹرز کا کام ہے۔ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں فاسٹ بالرز کیلئے کیمپ کا انعقاد کرنے والے سابق پیسر کا کہنا ہے کہ رمیز راجہ،شعیب محمد،باسط علی، عامر سہیل، انضمام الحق، مشتاق احمد اور وقار یونس انڈر 19 کرکٹ کی پراڈکٹ تھے جنہوں نے کھیل میں عظمت تک رسائی حاصل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ کیمپ میں شامل تمام کھلاڑی بہت باصلاحیت اور اچھی کرکٹ کھیلنے کیلئے تیار ہیں اور اب یہ سلیکٹرز کا فرض بنتا ہے کہ وہ ان کیلئے انڈر 19 اور اے ٹیموں کے دوروں کا انتظام کرکے یہ دیکھنے کی کوشش کریں کہ ان میں کیا بہتری پیدا ہوئی ہے۔ وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ انہیں نوجوان بالرز میں بہتری دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کیونکہ وہ سخت محنت کے ساتھ سیکھنے اور ہدایات کو سننے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ سابق کپتان کے مطابق انہوں نے زیرتربیت بالرز کو یہ ہدایت بھی دی کہ اپنی بالنگ پر خود فیلڈ سیٹ کرنے کی عادت ڈالیں کیونکہ یہ کپتان کا نہیں بلکہ بالر کا کام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کپتان کسی نوجوان بالر کی فیلڈ سیٹ کرنے میں مدد کرسکتا ہے لیکن یہ چیز بنیادی طور پر خود بالر کے فرائض میں شامل ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیمپ کے دوران انہوں نے بیشتر بالرز کے رن اپ کے علاوہ ان کے ایکشن میں تھوڑی بہت تبدیلیاں کیں تاکہ وہ زیادہ بہتر اور رفتار کے ساتھ بالنگ کرسکیں۔ سابق کپتان نے واضح کیا کہ فاسٹ بالنگ کوئی ا?سان کام نہیں کیونکہ بیس سال تک لگاتار کرکٹ کھیلنے کیلئے سپر فٹ ہونا اشد ضروری ہے۔ انہوں نے وضاحت کی اچھی رفتار کے مالک پیسرزاحمد جمال اور ضیائالحق کے ایکش تبدیل نہیں کئے گئے جو کافی عرصے سے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل رہے ہیں بلکہ انہیں یہ سمجھانے کی کوشش کی گئی ہے کہ وکٹ کو پڑھنا کتنا زیادہ مددگار ہو سکتا ہے۔