اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

اداروں کی نیوٹریلٹی مشکوک ،مجبور نہ کیا جائے کہ وہ سازش میں ملوث ہونے والوں کا نام لیں، پھر کہا جائے کہ آپ نے اداروں کا نام کیوں لیا؟مولانا فضل الرحمان کی وارننگ

datetime 6  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)حکومت مخالفت اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اداروں کی نیوٹریلٹی مشکوک ہے، اب بھی اداروں کے اندر ایسے لوگ موجود ہیں جو موجودہ سازش میں ملوث ہیں۔ ایک انٹرویومیں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مجبور نہ کیا جائے کہ وہ سازش میں ملوث ہونے والوں کا نام لیں، پھر کہا جائے کہ آپ نے اداروں کا نام کیوں لیا؟

،سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی اجلاس کا بار بار حوالہ دیا جا رہا ہے، اداروں کو آگے آکر وضاحت کرنی چاہیے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کو نکالا جا سکتا ہے تو عمران خان کو کیوں نہیں نکالا جاسکتا۔دوسری جانب نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہاہے کہ وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے دنیا کے سامنے آئین کی خلاف ورزی کی۔ اپنے بیان میں شیری رحمن نے کہاکہ عدم اعتماد سے بچنے کے لئے آئین کو پامال کیا گیا، وزیراعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے دنیا کے سامنے آئین کی خلاف ورزی کی۔ انہوں نے کہاکہ آئین کی پاسداری کا حلف اٹھانے والوں نے ہیں آئین شکنی کی۔ انہوں نے کہاکہ فیصلے میں تاخیر کی وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال میں مزید اضافہ ہو رہا ہے، آئین انصاف کے منتظر ہے۔ شیری رحمن نے کہاکہ عمران خان آئین توڑ کر لوگوں کو احتجاج پر اکسا رہے ہیں، آئین توڑ کر یہ جمہوریت کے محافظ بننے کی کوشش کر رہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیشہ کی طرح جھوٹ پر مبنی بیانیہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ”35 پنچر”کی طرح بعد میں کہے گے ان کا سیاسی بیان تھا۔

شیری رحمن نے کہاکہ خط کے معاملے پر بھی عمران خان جلد یو ٹرن لینگے۔ شیری رحمن نے کہاکہ جس خط پر عمران خان ایک خطرناک بیانیہ بنا رہے ہیں اس کی صداقت پر اب کئی سوالات آٹھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان اور اسپیکر کو اب سازش اور غداری کا الزام ثابت کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ آپ 197 ارکان اسمبلی پر خارجہ سازش میں ملوث ہونے کا الزام لگا کر سیاست تو کر سکتے ہیں لیکن سچ ثابت نہیں کر سکتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…