لاہور( این این آئی)متحد ہ اپوزیشن نے وفاق کے بعد پنجاب میں بھی تحریک عدم اعتمادجمع کر ادی ، متحدہ اپوزیشن کے اراکین نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی سے ملاقات کر کے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتمادکی قرارداد جمع کرائی ، عدم اعتماد کی قرارداد جمع ہونے کے بعد اب وزیر اعلیٰ پنجاب اسمبلی تحلیل نہیں کر سکیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رانامشہوداحمد خان ،سمیع اللہ خان،میاںنصیر اور پیپلز پارٹی کے سید حسن مرتضیٰ سمیت دیگر نے اسمبلی سیکرٹریٹ میں سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی سے ملاقات کر کے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرائی ۔ قرارداد پر اپوزیشن کے 126سے اراکین اسمبلی کے دستخط موجود ہیں ۔ سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے قرارداد کی دستاویز اورمتن کاجائزہ لینے کے بعد اپوزیشن اراکین کو قرارداد جمع ہونے کا تصدیقی سر ٹیفکیٹ جاری کر دیا ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کے خلاف پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میںجمع کرائی گئی عدم اعتمادکی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب بابت 1997قاعدہ 23کے تحت جو کہ آئین کے آرٹیکل136کے تابع پڑھاجائے کہ تحت وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارپر ایوان کی اکثریت کا اعتمادنہیں رہا ہے اورصوبہ پنجاب کے معاملات آئین کے تابع نہیںچلائے جارہے ۔ نیز ملکی صورتحال کے زیر اثرانہوںنے صوبہ پنجاب میںجمہوری روایات کا قلع قمع کیا ۔ یہ ایوان سردارعثمان بزدار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتا ہے ۔اپوزیشن نے 119اراکین کے دستخطوںسے اجلاس بلانے کیلئے بھی ریکوزیشن جمع کر ادی ہے ۔ریکوزیشن جمع ہونے کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی چودہ دن میں اجلاس بلانے کے پابند ہیں ۔ تحریک عدم اعتماد ایوان میں پیش ہونے کے بعد تین کے بعد اورسات روز کے اندر سپیکر اس پر ووٹنگ کرانے کے پابند ہیں۔