اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس ترپ کے پتے کے بارے میں وہ ذکر کرتے رہے ہیں اس کا فوج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی خبر کے مطابق واٹس ایپ پر کی گئی گفتگو میں وزیراعظم نے اصرار کیا کہ ’’فوج پر تنقید کرنا اور اس کی ساکھ متاثر کرنے کا مطلب پاکستان کے مستقبل کو نقصان پہنچانا ہے۔‘‘
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں وسیع پیمانے پر پھیلی ہوئی افواہ کی تردید کی کہ ان کے ترپ کے پتے کا تعلق پاک فوج کے حوالے سے ممکنہ طور پر کسی فیصلے سے ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کا فوج سے کوئی تعلق نہیں بلکہ جس بات پر وہ توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں وہ قومی سطح پر اخلاق سے جڑا معاملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بات یہ نہیں کہ حکومت کون تشکیل دیتا ہے، کسی بھی ملک کو تباہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ اس ملک میں اخلاقیات کو نقصان پہنچایا جائے۔وزیراعظم ممکنہ طور پر اس طرز عمل پر تنقید کر رہے تھے جس پر عمل کرتے ہوئے ان کی پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے اپنی وفاداری تبدیل کی ہے، میڈیا نے انہیں سندھ ہائوس میں بیٹھے دکھایا تھا۔اگرچہ وزیراعظم نے واضح طور پر یہ نہیں بتایا کہ ان کا سرپرائز یا ترپ کا پتہ کیا ہوگا لیکن رابطہ کرنے پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ یہ خالصتاً سیاسی معاملہ ہے، اس کا انتظامی امور سے کوئی تعلق نہیں۔افواہوں کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کوئی سازشی شخص نہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈیا اور سیاسی حلقوں میں جن سوالوں پر بحث ہو رہی ہے کہ وزیراعظم اہم تقرریوں پر غور کر رہے ہیں وہ سب بیکار باتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ سب افواہیں ہیں، وزیراعظم کہہ چکے ہیں کہ فوج کا ادارہ پاکستان اور اس کی سالمیت کیلئے انتہائی اہم ہے اور اسلئے ادارے کی حفاظت کرنا چاہئے نہ کہ اسے بدنام کرنا چاہئے۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ وزیراعظم کہہ چکے ہیں کہ اگر فوج کا ادارہ کمزور ہوا تو پاکستان اپنی موجودہ حالت میں برقرار نہیں رہ پائے گا۔دارالحکومت میں اس بات کی بھی افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ وزیراعظم چند روز قبل فوج میں تقرریاں کرنے والے تھے لیکن پھر فیصلہ تبدیل کر دیا۔میڈیا کے کچھ مبصرین نے یہ قیاس آرائیاں بھی کی ہیں کہ عمران خان 27؍ مارچ کو عوامی اجتماع کے دوران بھی فوج میں اہم عہدوں پر تقرریوں کا اعلان کر سکتے ہیں۔
فواد چوہدری نے ان تمام اطلاعات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ سیاست اور میڈیا میں ایسے عناصر موجود ہیں جو وزیراعظم اور آرمی چیف اور ادارے کے درمیان تنازع پیدا کرنے کیلئے افواہوں کا بازار گرم کیے ہوئے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کیلئے فوج کا ادارہ انہیں خود سے بھی زیادہ عزیز ہے۔سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے حلقوں کو قصور وار قرار دیا جا رہا ہے کہ وہ فوج کے غیر جانبدار رہنے کے موقف کیخلاف مہم چلا رہے ہیں۔وزیراعظم نے اس حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یہ مہم چلانے والوں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔وزیراعظم نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی کو کسی بھی طرح سے فوج کیخلاف مہم سے جوڑا نہیں جانا چاہئے۔